اپنے بھائی کے لئے پس پشت دعاکرنا
راوی: عبد بن حمید , قبیصہ , سفیان , عبدالرحمن , زیاد بن انعم , عبداللہ بن یزید , عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زِيَادِ بْنِ أَنْعُمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا دَعْوَةٌ أَسْرَعَ إِجَابَةً مِنْ دَعْوَةِ غَائِبٍ لِغَائِبٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَالْأَفْرِيقِيُّ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ وَهُوَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زِيَادِ بْنِ أَنْعُمٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ هُوَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيُّ
عبد بن حمید، قبیصہ، سفیان، عبدالرحمن، زیاد بن انعم، عبداللہ بن یزید، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی دعا اس سے زیادہ جلد قبول نہیں ہوتی جس قدر غائب کے حق میں دعا قبول ہوتی ہے۔ یہ حدیث غریب ہے ہم اسے صرف اسی سند سے پہچانتے ہیں افریقی کا نام عبدالرحمن بن زیاد بن انعم افریقی ہے اور ان کو حدیث میں ضعیف کہا گیا ہے۔
Sayyidina Abdullah ibn Umar reported that the Prophet (SAW) said, the supplication that receives the quickest answer is that of an absent person for an absent person.”