صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 91

دودھ پلانے والی ماں کا بیان۔(آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ) جو رشتے نسب کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں وہ رضاعت کی وجہ سے بھی حرام ہوجاتے ہیں

راوی: اسماعیل , مالک , عبداللہ بن ابی بکر , عمرہ بنت عبدالرحمن , عائشہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ عِنْدَهَا وَأَنَّهَا سَمِعَتْ صَوْتَ رَجُلٍ يَسْتَأْذِنُ فِي بَيْتِ حَفْصَةَ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا رَجُلٌ يَسْتَأْذِنُ فِي بَيْتِکَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرَاهُ فُلَانًا لِعَمِّ حَفْصَةَ مِنْ الرَّضَاعَةِ قَالَتْ عَائِشَةُ لَوْ کَانَ فُلَانٌ حَيًّا لِعَمِّهَا مِنْ الرَّضَاعَةِ دَخَلَ عَلَيَّ فَقَالَ نَعَمْ الرَّضَاعَةُ تُحَرِّمُ مَا تُحَرِّمُ الْوِلَادَةُ

اسماعیل، مالک، عبداللہ بن ابی بکر، عمرہ بنت عبدالرحمن، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر تشریف فرماتے تھے کہ میں نے ایک شخص کی آواز سنی، جو حفصہ کے مکان میں جانے کی اجازت مانگ رہا تھا، تو میں نے کہا یا رسول اللہ کوئی غیر آدمی آپ کے مکان میں جانا چاہتا ہے، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں جانتا ہوں کہ یہ فلاں شخص ہے جو حفصہ کا رضاعی چچا ہے، حضرت عائشہ نے پوچھا اگر فلاں شخص زندہ ہوتا جو میرا رضاعی چچا تھا تو کیا میں اس سے پردہ نہ کرتی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں! جو رشتہ نسب سے حرام ہے وہ دودھ پینے سے بھی حرام ہوجاتا ہے۔

Narrated 'Aisha:
(the wife of the Prophet) that while Allah's Apostle was with her, she heard a voice of a man asking permission to enter the house of Hafsa. 'Aisha added: I said, "O Allah's Apostle! This man is asking permission to enter your house." The Prophet said, "I think he is so-and-so," naming the foster-uncle of Hafsa. 'Aisha said, "If so-and-so," naming her foster uncle, "were living, could he enter upon me?" The Prophet said, "Yes, for foster suckling relations make all those things unlawful which are unlawful through corresponding birth (blood) relations."

یہ حدیث شیئر کریں