صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 95

بیوی کا دودھ پینے پر شوہر کا بیٹا شمار ہونے کا بیان

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , ابن شہاب , عروہ بن زبیر , عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أَفْلَحَ أَخَا أَبِي الْقُعَيْسِ جَائَ يَسْتَأْذِنُ عَلَيْهَا وَهُوَ عَمُّهَا مِنْ الرَّضَاعَةِ بَعْدَ أَنْ نَزَلَ الْحِجَابُ فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ فَلَمَّا جَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرْتُهُ بِالَّذِي صَنَعْتُ فَأَمَرَنِي أَنْ آذَنَ لَهُ

عبداللہ بن یوسف، مالک، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ میرے رضاعی چچا پردہ کا حکم نازل ہونے کے بعد میرے پاس آئے میں نے انہیں اندر آنے کی اجازت نہ دی، پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں نے آپ سے یہ واقعہ بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے اسے بلا لیا ہوتا کیونکہ وہ تمہارے رضاعی چچا ہیں۔

Narrated Aisha:
that Aflah the brother of Abu Al-Qu'ais, her foster uncle, came, asking permission to enter upon her after the Verse of Al-Hijab (the use of veils by women) was revealed. 'Aisha added: I did not allow him to enter, but when Allah's Apostle came, I told him what I had done, and he ordered me to give him permission.

یہ حدیث شیئر کریں