صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 102

کسی شخص کا اپنی بیوی کی بھتیجی یا بھانجی سے نکاح نہ کرنے کے حکم کا بیان

راوی: عبدان , عبداللہ , یونس , زہری , قبیصہ بن ذویب , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي قَبِيصَةُ بْنُ ذُؤَيْبٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ نَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُنْکَحَ الْمَرْأَةُ عَلَی عَمَّتِهَا وَالْمَرْأَةُ وَخَالَتُهَا فَنُرَی خَالَةَ أَبِيهَا بِتِلْکَ الْمَنْزِلَةِ لِأَنَّ عُرْوَةَ حَدَّثَنِي عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ حَرِّمُوا مِنْ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ

عبدان، عبداللہ ، یونس، زہری، قبیصہ بن ذویب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھوپھی پر اس کی بھتیجی سے اور خالہ پر اس کی بھانجی سے نکاح کرنے سے منع فرمایا ہے، (زہری کہتے ہیں) ہم عورت کے باپ کی خالہ کا بھی یہی حکم سمجھتے ہیں، کیوں کہ عروہ نے مجھ سے روایت کی ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جو رشتے نسب سے حرام ہیں وہی دودھ پینے سے حرام ہوجاتے ہیں۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet forbade that a woman should be married to a man along with her paternal aunt or with her maternal aunt (at the same time). Az-Zuhri (the sub-narrator) said: There is a similar order for the paternal aunt of the father of one's wife, for 'Ursa told me that 'Aisha said, "What is unlawful because of blood relations, is also unlawful because of the corresponding foster suckling relations."

یہ حدیث شیئر کریں