صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 104

عورت کا اپنا نفس کسی کو ہبہ کر دینے کا بیان

راوی: محمد بن سلام , ابن فضیل , ہشام , عروہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کَانَتْ خَوْلَةُ بِنْتُ حَکِيمٍ مِنْ اللَّائِي وَهَبْنَ أَنْفُسَهُنَّ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ عَائِشَةُ أَمَا تَسْتَحِي الْمَرْأَةُ أَنْ تَهَبَ نَفْسَهَا لِلرَّجُلِ فَلَمَّا نَزَلَتْ تُرْجِئُ مَنْ تَشَائُ مِنْهُنَّ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَرَی رَبَّکَ إِلَّا يُسَارِعُ فِي هَوَاکَ رَوَاهُ أَبُو سَعِيدٍ الْمُؤَدِّبُ وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ وَعَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَی بَعْضٍ

محمد بن سلام، ابن فضیل، ہشام، عروہ کہتے ہیں کہ خولہ دختر حکیم ان عورتوں میں سے تھیں جنہوں نے اپنا نفس آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ہبہ کردیا تھا، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہنے لگیں کہ عورت کو اپنا نفس ہبہ کرتے ہوئے شرم نہیں آتی، پھر جب (تُرْجِئُ مَنْ تَشَائُ مِنْهُنَّ) والی آیت نازل ہوئی، تو میں نے کہا یا رسول اللہ! میں آپ کے رب کو دیکھتی ہوں کہ وہ آپ کی مرضی کے مطابق حکم بھیجتا ہے، اس حدیث کو ابوسعید موئدب، محمد بن بشر اور عبدہ نے ہشام کے والد کے ذریعہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا، ایک نے دوسرے سے کم وبیش بھی بیان کیا۔

Narrated Hisham's father:
Khaula bint Hakim was one of those ladies who presented themselves to the Prophet for marriage. 'Aisha said, "Doesn't a lady feel ashamed for presenting herself to a man?" But when the Verse: "(O Muhammad) You may postpone (the turn of) any of them (your wives) that you please,' (33.51) was revealed, " 'Aisha said, 'O Allah's Apostle! I do not see, but, that your Lord hurries in pleasing you.' "

یہ حدیث شیئر کریں