جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2075

بدگمانی کے بارے میں

راوی: ابن عمر , سفیان , ابوزناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِيَّاکُمْ وَالظَّنَّ فَإِنَّ الظَّنَّ أَکْذَبُ الْحَدِيثِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ و سَمِعْت عَبْدَ بْنَ حُمَيْدٍ يَذْکُرُ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ سُفْيَانَ قَالَ قَالَ سُفْيَانُ الظَّنُّ ظَنَّانِ فَظَنٌّ إِثْمٌ وَظَنٌّ لَيْسَ بِإِثْمٍ فَأَمَّا الظَّنُّ الَّذِي هُوَ إِثْمٌ فَالَّذِي يَظُنُّ ظَنًّا وَيَتَکَلَّمُ بِهِ وَأَمَّا الظَّنُّ الَّذِي لَيْسَ بِإِثْمٍ فَالَّذِي يَظُنُّ وَلَا يَتَکَلَّمُ بِهِ

ابن عمر، سفیان، ابوزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بدگمانی سے پرہیز کرو کیونکہ یہ سب سے زیادہ جھوٹی بات ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ میں (امام ترمذی) نے عبد بن حمید سے سنا وہ سفیان کے بعض ساتھیوں سے نقل کرتے ہیں کہ سفیان نے فرمایا گمان دو قسم کے ہیں ایک قسم کا گمان گناہ ہے جبکہ دوسری قسم کا گمان گناہ نہیں۔ گناہ یہ ہے کہ بدگمانی دل میں بھی کرے اور زبان پر بھی آئے جبکہ صرف دل ہی میں بدگمانی کرنا گناہ نہیں۔

Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘Shun misgivings. Indeed, misgiving is the most false kind of conversation.”

[Bukhari 6066]

یہ حدیث شیئر کریں