جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2092

اچھے اخلاق

راوی: ابوکریب محمد بن علاء , عبداللہ بن ادریس , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَكْثَرِ مَا يُدْخِلُ النَّاسَ الْجَنَّةَ فَقَالَ تَقْوَى اللَّهِ وَحُسْنُ الْخُلُقِ وَسُئِلَ عَنْ أَكْثَرِ مَا يُدْخِلُ النَّاسَ النَّارَ فَقَالَ الْفَمُ وَالْفَرْجُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ هُوَ ابْنُ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَوْدِيُّ

ابوکریب محمد بن علاء، عبداللہ بن ادریس، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کس عمل کی وجہ سے لوگ زیادہ جنت میں داخل ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے خوف اور حسن اخلاق سے۔ پھر پوچھا گیا کہ زیادہ تر لوگ جہنم میں کن اعمال کی وجہ سے جائیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا منہ (یعنی زبان) اور شرمگاہ کی وجہ سے۔ یہ حدیث صحیح غریب ہے۔ عبداللہ بن ادریس، یزید بن عبدالرحمن اودی کے پوتے ہیں۔

Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that some one asked Allah’s Messenger (SAW) about what most will cause people to enter Paradise. He said, “Fear of Allah and good manners.” And, he was asked about what will predominantly cause people to enter the Fire. He said, ‘The mouth and the sexual organ.”

[Ahmed 9107] Abdullah ibn Mubarak described good manners as a cheerful face, generous spending on good causes and removing harmful things.

یہ حدیث شیئر کریں