جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2121

مومن کی تعظیم

راوی: یحیی بن اکثم , جارود بن معاذ , فضل بن موسی , حسین بن واقد , اوفی بن دلہم نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَکْثَمَ وَالْجَارُودُ بْنُ مُعَاذٍ قَالَا حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ أَوْفَی بْنِ دَلْهَمٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ صَعِدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمِنْبَرَ فَنَادَی بِصَوْتٍ رَفِيعٍ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ مَنْ أَسْلَمَ بِلِسَانِهِ وَلَمْ يُفْضِ الْإِيمَانُ إِلَی قَلْبِهِ لَا تُؤْذُوا الْمُسْلِمِينَ وَلَا تُعَيِّرُوهُمْ وَلَا تَتَّبِعُوا عَوْرَاتِهِمْ فَإِنَّهُ مَنْ تَتَبَّعَ عَوْرَةَ أَخِيهِ الْمُسْلِمِ تَتَبَّعَ اللَّهُ عَوْرَتَهُ وَمَنْ تَتَبَّعَ اللَّهُ عَوْرَتَهُ يَفْضَحْهُ وَلَوْ فِي جَوْفِ رَحْلِهِ قَالَ وَنَظَرَ ابْنُ عُمَرَ يَوْمًا إِلَی الْبَيْتِ أَوْ إِلَی الْکَعْبَةِ فَقَالَ مَا أَعْظَمَکِ وَأَعْظَمَ حُرْمَتَکِ وَالْمُؤْمِنُ أَعْظَمُ حُرْمَةً عِنْدَ اللَّهِ مِنْکِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ وَرَوَی إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ السَّمَرْقَنْدِيُّ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ نَحْوَهُ وَرُوِي عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوُ هَذَا

یحیی بن اکثم، جارود بن معاذ، فضل بن موسی، حسین بن واقد، اوفی بن دلہم نافع، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر چڑھے اور بلند آواز سے فرمایا اے لوگوں کے وہ گروہ جو صرف زبانوں سے اسلام لائے ہیں اور ایمان ان کے دلوں میں نہیں پہنچا، مسلمان کو اذیت نہ دو انہیں عار نہ دلاؤ اور ان میں عیوب مت تلاش کرو۔ کیونکہ جو شخص اپنے کسی مسلمان بھائی کی عیب جوئی کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی عیب گیری کرتا اور جس کی عیب گیری اللہ تعالیٰ کرنے لگے وہ ذلیل ہو جائے گا۔ اگرچہ وہ اپنے گھر کے اندر ہی کیوں نہ ہو۔ پھر راوی کہتے ہیں کہ ایک دن ابن عمر نے بیت اللہ یا فرمایا کعبہ پر نظر ڈالی اور فرمایا تم کتنے عظیم ہو۔ تمہاری حرمت بھی کتنی عظیم ہے۔ لیکن مومن کی حرمت اللہ کے نزدیک تیری عزت سے بھی زیادہ ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اسے صرف حسین بن واقد کی روایت سے پہچانتے ہیں۔ اسحاق بن ابراہیم سمرقندی نے اسے حسین بن واقد سے اس کے ہم معنی روایت کیا۔ پھر ابوبرزہ اسلمی بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی مانند حدیث نقل کرتے ہیں۔

Sayyidina Ibn Umar (RA) narrated: Allah’s Messenger (SAW) climbed on the pulpit and said in a loud voice, “O gathering of those who have professed Islam by the tongue but faith has not penetrated into their hearts! Do not hurt the Muslims, do not shame them, and do not search for their faults, for, if anyone follows the defects of his brother then Allah follows his faults. He whose faults Allah follows ends up disgraced even if he is inside his home. The sub-narrator said that Ibn Umar (RA) looked one day at the House (of Allah), or he said, at the Ka’bah, and remarked, “How great are you! How great is your sanctity! But, the Believers are greater in sanctity in Allah’s sight than you are.”

[Ahmed 19797]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں