موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الصلوة ۔ حدیث 194

جس شخص نے دو رکعتیں پڑھ کر بھولے سے سلام پھیر دیا اس کا بیان

راوی:

عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ قَالَ بَلَغَنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکَعَ رَکْعَتَيْنِ مِنْ إِحْدَی صَلَاتَيْ النَّهَارِ الظُّهْرِ أَوْ الْعَصْرِ فَسَلَّمَ مِنَ اثْنَتَيْنِ فَقَالَ لَهُ ذُو الشِّمَالَيْنِ أَقَصُرَتْ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمْ نَسِيتَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا قَصُرَتْ الصَّلَاةُ وَمَا نَسِيتُ فَقَالَ ذُو الشِّمَالَيْنِ قَدْ کَانَ بَعْضُ ذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی النَّاسِ فَقَالَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالُوا نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَتَمَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَقِيَ مِنْ الصَّلَاةِ ثُمَّ سَلَّمَ

ابی بکر بن سلیمان سے روایت ہے کہ پہنچا مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں ظہر یا عصر کی پھر سلام پھیر دیا تو کہا ذولشمالین اور وہ ایک شخص تھا بنی زہرہ بن کلاب سے کہ نماز کم ہوگئی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھول گئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہ نماز کم ہوئی نہ میں بھولا ذوالشمالین نے کہا کچھ تو ہوا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پس متوجہ ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں پر اور کہا کیا ذوالیدین سچ کہتا ہے لوگوں نے کہا ہاں تو تمام کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے باقی نماز کو پھر سلام پھیرا ۔

Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab that Abu Bakr ibn Sulayman ibn Abi Hathma said, "I have heard that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, prayed two rakas of one of the two day-ti me prayers, dhuhr or asr, and said the taslim after two rakas. Dhu'sh-Shamalayn said to him, 'Has the prayer been shortened, Messenger of Allah, or have you forgotten?' The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, 'The prayer has not been shortened and I have not forgotten.' Dhu'shShamalayn said, 'It was certainly one of those, Messenger of Allah.' The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, approached the people and said, 'Has Dh u'sh-Shamalayn spoken the truth?' They said, 'Yes, Messenger of Allah,' and the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, completed what remained of the prayer, and then said, 'Peace be upon you.' "

یہ حدیث شیئر کریں