(رشتہ دار) قیدیوں میں تفریق سے ممانعت ۔
راوی: علی بن محمد , محمد بن اسماعیل , وکیع , سفیان , جابر , قاسم بن عبدالرحمن , عبداللہ بن مسعود
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ جَابِرٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُتِيَ بِالسَّبْيِ أَعْطَی أَهْلَ الْبَيْتِ جَمِيعًا کَرَاهِيَةَ أَنْ يُفَرِّقَ بَيْنَهُمْ
علی بن محمد، محمد بن اسماعیل، وکیع، سفیان، جابر، قاسم بن عبدالرحمن، حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جب قیدی لائے جاتے تو آپ ایک گھرانہ اکٹھا ہی عطا فرمادیتے اس لئے کہ آپ کو یہ پسند نہ تھا کہ ان میں جدائی کرادیں ۔
It was narrated that 'Abdullah bin Masud said: "When captives were brought to him, the Prophet P.B.U.H would give the members of one family together (to one person), not wanting to separate them." (Da'if)