سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ مناسک حج کا بیان ۔ حدیث 270

مدینہ کے حرم کا بیان

راوی: ابن مثنی , عبدالصمد , ہمام , قتادہ , ابوحسان , علی

حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَبِي حَسَّانَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُخْتَلَی خَلَاهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا تُلْتَقَطُ لُقَطَتُهَا إِلَّا لِمَنْ أَشَادَ بِهَا وَلَا يَصْلُحُ لِرَجُلٍ أَنْ يَحْمِلَ فِيهَا السِّلَاحَ لِقِتَالٍ وَلَا يَصْلُحُ أَنْ يُقْطَعَ مِنْهَا شَجَرَةٌ إِلَّا أَنْ يَعْلِفَ رَجُلٌ بَعِيرَهُ

ابن مثنی، عبدالصمد، ہمام، قتادہ، ابوحسان، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مدینہ کی نہ گھاس کاٹی جائے اور نہ وہاں جانور شکار کے لئے دوڑا جائے اور نہ وہاں کی گری پڑی چیز اٹھائی جائے سوائے اس شخص کے جو اس کا اعلان کرے اور نہ وہاں قتال کے لئے ہتھیار اٹھانا درست ہے اور نہ وہاں کا درخت کاٹنا درست ہے مگر یہ کہ کوئی شخص اپنے اونٹ کے چارے کے لئے کاٹے

یہ حدیث شیئر کریں