بیع صرف اور ان چیزوں کا بیان جنہیں نقد بھی کم وبیش بیچنا درست نہیں ۔
راوی: حمید بن مسعدہ , یزید بن زریع , محمد بن خالد بن خداش , اسماعیل بن علیہ , سلمہ بن علقمہ , محمد بن سیرین , مسلم بن یسار , عبداللہ بن عبید , مسلم بن یسار اور عبداللہ بن عبید
حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ خِدَاشٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَا حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ عَلْقَمَةَ التَّمِيمِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ أَنَّ مُسْلِمَ بْنَ يَسَارٍ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُبَيْدٍ حَدَّثَاهُ قَالَا جَمَعَ الْمَنْزِلُ بَيْنَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ وَمُعَاوِيَةَ إِمَّا فِي کَنِيسَةٍ وَإِمَّا فِي بِيعَةٍ فَحَدَّثَهُمْ عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ فَقَالَ قَالَ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْوَرِقِ بِالْوَرِقِ وَالذَّهَبِ بِالذَّهَبِ وَالْبُرِّ بِالْبُرِّ وَالشَّعِيرِ بِالشَّعِيرِ وَالتَّمْرِ بِالتَّمْرِ قَالَ أَحَدُهُمَا وَالْمِلْحِ بِالْمِلْحِ وَلَمْ يَقُلْهُ الْآخَرُ وَأَمَرَنَا أَنْ نَبِيعَ الْبُرَّ بِالشَّعِيرِ وَالشَّعِيرَ بِالْبُرِّ يَدًا بِيَدٍ کَيْفَ شِئْنَا
حمید بن مسعدہ، یزید بن زریع، محمد بن خالد بن خداش، اسماعیل بن علیہ، سلمہ بن علقمہ، محمد بن سیرین ، مسلم بن یسار، عبداللہ بن عبید، حضرت مسلم بن یسار اور عبداللہ بن عبید سے روایت ہے کہ حضرت عبادہ بن صامت اور حضرت معاویہ یہودیوں یا عیسائیوں کے گرجے میں جمع ہوئے تو حضرت عبادہ نے حدیث بیان کی فرمایا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں چاندی کو چاندی کے عوض اور سونے کو سونے کے عوض اور گندم کو گندم کے عوض اور جو کو جو کے عوض اور چھوہارے کو چھوہارے کے عوض فروخت کرنے سے منع فرمایا۔ ایک راوی نے یہ بھی کہا کہ اور نمک کو نمک دوسرے سے نمک کا تذکرہ نہیں کیا اور ہمیں حکم دیا کہ گندم جو کے عوض اور جو گندم کے عوض نقد در نقد جیسے چاہیں (کمی بیشی کے ساتھ بیچیں) ۔
Muslim bin Yasar and 'Abdullah bin 'Ubaid said: "Ubadah bin Samit and Mu'awiyah happened to meet, either in a church or in a synagogue. 'Ubadah bin Samit narrated to them and said: 'The Messenger of Allah P.B.U.H forbade us from selling silver for silver, gold for gold, wheat for wheat, barley for barley, and dates for dates:" – one of them said: "And salt for salt," but the other did not say it. – "And he commanded us to sell Wheat for barley, or barley for Wheat, hand-to-hand, however we Wished." (Sahih)