سونے کو چاندی کے بدلہ فروخت کرنا۔
راوی: ابواسحق , شافعی , ابراہیم بن محمد بن عباس , عباس بن عثمان بن شافع , عمر بن محمد بن علی بن ابی طالب , علی کرم اللہ وجہہ
حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ الشَّافِعِيُّ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِيهِ الْعَبَّاسِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ شَافِعٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الدِّينَارُ بِالدِّينَارِ وَالدِّرْهَمُ بِالدِّرْهَمِ لَا فَضْلَ بَيْنَهُمَا فَمَنْ کَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ بِوَرِقٍ فَلْيَصْطَرِفْهَا بِذَهَبٍ وَمَنْ کَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ بِذَهَبٍ فَلْيَصْطَرِفْهَا بِالْوَرِقِ وَالصَّرْفُ هَائَ وَهَائَ
ابو اسحاق ، شافعی، ابراہیم بن محمد بن عباس، عباس بن عثمان بن شافع، عمر بن محمد بن علی بن ابی طالب، حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اشرفی اشرفی کے عوض اور درہم درہم کے عوض بیچو تو ان میں کمی بیشی نہ ہو جس کو چاندی کی ضرورت ہو وہ اس کو سونے کے عوض اور جس کو سونے کی ضرورت ہو وہ اس کو چاندی کے عوض لے لے اور بیع تو صرف ہاتھوں ہاتھ ہونا ضروری ہے۔
It was narrated from ‘Umar bin Muhammad bin ‘Ali bin Abi Tâlib, from his father, that his grandfather said: “The Messenger of Allah P.B.U.H said: ‘Dinar for Dinar, Dirham for Dirham, with no increase between them. Whoever has need of silver, let him trade gold for it, and whoever has need of gold, let him trade silver for it, and let the transaction he done on the spot.” (Da’if)