سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ تجارت ومعاملات کا بیان ۔ حدیث 422

تازہ کھجور چھوہارے کے عوض بیچنا۔

راوی: علی بن محمد , وکیع , اسحق بن سلیمان , مالک بن انس , عبداللہ بن یزید , مولی اسود بن سفیان , ابوعیاش زید

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ وَإِسْحَقُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَا حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ مَوْلَی الْأَسْوَدِ بْنِ سُفْيَانَ أَنَّ زَيْدًا أَبَا عَيَّاشٍ مَوْلًی لِبَنِي زُهْرَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَأَلَ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ اشْتِرَائِ الْبَيْضَائِ بِالسُّلْتِ فَقَالَ لَهُ سَعْدٌ أَيَّتُهُمَا أَفْضَلُ قَالَ الْبَيْضَائُ فَنَهَانِي عَنْهُ وَقَالَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ اشْتِرَائِ الرُّطَبِ بِالتَّمْرِ فَقَالَ أَيَنْقُصُ الرُّطَبُ إِذَا يَبِسَ قَالُوا نَعَمْ فَنَهَی عَنْ ذَلِکَ

علی بن محمد، وکیع، اسحاق بن سلیمان، مالک بن انس، عبداللہ بن یزید، مولیٰ اسود بن سفیان، حضرت ابوعیاش زید نے سعد بن ابی وقاص سے پوچھا کہ سفید گیہوں جو کے عوض خریدنا کیسا ہے؟ تو سعد نے ان سے کہا ان میں بہتر چیز کون سی ہے ؟ میں نے کہا سفید گیہوں۔ آپ نے مجھے اس سے منع فرمایا اور کہا میں نے رسول اللہ سے سنا آپ سے پوچھا گیا کہ تازہ کھجور چھوہارہ کے عوض خریدنا کیسا ہے؟ آپ نے فرمایا تازہ کھجور جب خشک ہوگی تو کم ہو جائے گی؟ لوگوں نے عرض کیا جی ہاں ! آپ نے اس سے منع فرما دیا۔

It was narrated from 'Abdullah bin Yazid, the freed slave of Al-Aswad bin Sufyan, that Zaid, Abu 'Ayyash, the freed slave of Bani Zuhrah, told him that he asked Sad bin Abu Waqqas about buying wheat with barley. Sa'd said to him: "Which of them is better?" He said: "Wheat." He told him not to do that and said: "I heard the Messenger of Allah P.B.U.H being asked about buying fresh dates with dried dates, and he said: 'Do fresh dates decrease in weight when they become dry?' They said: 'Yes.' So he told them not to do that." (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں