سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 985

جمرہ عقبی ٰکی رمی کس جگہ سے کرنا چاہیے؟

راوی: یعقوب بن ابراہیم , ابن ابوزائدة , اعمش , حجاج

أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ يَقُولُ لَا تَقُولُوا سُورَةَ الْبَقَرَةِ قُولُوا السُّورَةَ الَّتِي يُذْکَرُ فِيهَا الْبَقَرَةُ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِإِبْرَاهِيمَ فَقَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ أَنَّهُ کَانَ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ حِينَ رَمَی جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ فَاسْتَبْطَنَ الْوَادِيَ وَاسْتَعْرَضَهَا يَعْنِي الْجَمْرَةَ فَرَمَاهَا بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ وَکَبَّرَ مَعَ کُلِّ حَصَاةٍ فَقُلْتُ إِنَّ أُنَاسًا يَصْعَدُونَ الْجَبَلَ فَقَالَ هَا هُنَا وَالَّذِي لَا إِلَهَ غَيْرُهُ رَأَيْتُ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ رَمَی

یعقوب بن ابراہیم، ابن ابوزائدة، اعمش، حجاج سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان فرمایا کہ سورت بقرہ نہ کہا کرو بلکہ تم اس طریقہ سے کہا کرو کہ وہ سورت کہ جس میں بقرہ (یعنی گائے) کا تذکرہ ہے۔ اعمش نقل فرماتے ہیں کہ میں نے یہ بات ابراہیم سے نقل کی تو فرمایا کہ عبدالرحمن بن یزید فرماتے ہیں کہ میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھا کہ انہوں نے جمرہ عقبہ کی رمی کی تو وادی کے درمیان کرتے اور جمرے کے سامنے کھڑے ہو کر سات کنکری ماری۔ ہر ایک مرتبہ کنکری مارتے وقت اللہ اکبر فرماتے۔ میں نے عرض کیا پہاڑ پر چڑھ کر رمی کرتے ہیں۔ فرمایا اس ذات کی قسم کے جس کے علاوہ کوئی لائق عبادت نہیں ہے۔ میں نے اس شخص (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس جگہ سے کنکری مارتے ہوئے دیکھا ہے جس پر سورت بقرہ نازل ہوئی۔

Al-A’mash said: “I head Al Hajjaj say: ‘Do not say Surat Al Baqarah, say: ‘The Sarah in which the cow (Al-Baqarah) is mentioned.” I mentioned that to Ibrahim, and he said: “Abdur-Rahman bin Yazid told me, that he was with ‘Abdullah when he stoned Jamratul ‘Aqabah. He went down the middle of the valley, stood opposite it — meaning the Jamrah — and threw seven pebbles at it, saying the Takbir with each pebble. I said: “Some people climbed the mountain.” He said: “Here — by the One beside Whom there is no other God — is the place where the one to whom Slirat Al-Ba qarah was revealed stoned.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں