جہاد نہ کرنے والے مجاہدین کے برابر نہیں ہو سکتے
راوی: محمد بن یحیی , عبد اللہ , یعقوب بن ابراہیم بن سعد , ابیہ , صالح , ابن شہاب , سہل بن سعد , مروان , زید بن ثابت
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَهْلُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ رَأَيْتُ مَرْوَانَ جَالِسًا فِي الْمَسْجِدِ فَأَقْبَلْتُ حَتَّی جَلَسْتُ إِلَی جَنْبِهِ فَأَخْبَرَنَا أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمْلَی عَلَيْهِ لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ فَجَائَهُ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ وَهُوَ يُمِلُّهَا عَلَيَّ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ أَسْتَطِيعُ الْجِهَادَ لَجَاهَدْتُ وَکَانَ رَجُلًا أَعْمَی فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَلَی رَسُولِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفَخِذُهُ عَلَی فَخِذِي حَتَّی هَمَّتْ تَرُضُّ فَخِذِي ثُمَّ سُرِّيَ عَنْهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ
محمد بن یحیی، عبد اللہ، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، اپنے والد سے، صالح، ابن شہاب، سہل بن سعد، مروان، حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت آیت کریمہ لکھوا رہے تھے تو حضرت ابن ام مکتوم تشریف لائے اور انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اگر میں جہاد کے قابل ہوتا تو میں ضرور جہاد کرتا اس لئے کہ وہ نابینا تھے اس پر اللہ تعالیٰ نے (غیر اولی الضرر) کے الفاظ نازل فرمائے اس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ران مبارک میری ران پر تھی یہاں تک کہ ممکن تھا کہ میری ران کچل جائے اس کے بعد وحی نازل ہونا بند ہوگئی۔
It was narrated from Al Bara’ that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Bring me a shoulder blade of a camel, or a tablet, and write: Not equal are those of the believers who sit (at home).” ‘Amr bin Umm Maktum was behind him and he said: “Is there a concession for me?” Then the following was revealed: “Except those who are disabled (by injury or are blind or lame).” (Sahih)`