صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 513

شہری گدھوں کا گوشت کھانے کی حرمت کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , علی بن مسہر , شیبانی , عبداللہ بن ابی اوفی , شیبانی

و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَی عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ فَقَالَ أَصَابَتْنَا مَجَاعَةٌ يَوْمَ خَيْبَرَ وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَصَبْنَا لِلْقَوْمِ حُمُرًا خَارِجَةً مِنْ الْمَدِينَةِ فَنَحَرْنَاهَا فَإِنَّ قُدُورَنَا لَتَغْلِي إِذْ نَادَی مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ اکْفَئُوا الْقُدُورَ وَلَا تَطْعَمُوا مِنْ لُحُومِ الْحُمُرِ شَيْئًا فَقُلْتُ حَرَّمَهَا تَحْرِيمَ مَاذَا قَالَ تَحَدَّثْنَا بَيْنَنَا فَقُلْنَا حَرَّمَهَا أَلْبَتَّةَ وَحَرَّمَهَا مِنْ أَجْلِ أَنَّهَا لَمْ تُخَمَّسْ

ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، شیبانی، عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت شیبانی سے روایت ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ سے گھریلو گدھوں کا گوشت کھانے کے بارے میں پوچھا وہ کہتے ہیں کہ چونکہ خبیر کے دن ہمیں بھوک لگی ہوئی تھی اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اور ہم نے یہودی قوم کے وہ گدھے جو شہر سے باہر نکلے ہوئے تھے انہیں ہم نے پکڑا اور ان کو ذبح کیا اور ان کا گوشت ہماری ہانڈیوں میں ابل رہا تھا اسی دوران رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کردیا کہ ہانڈیاں الٹا دو اور گدھوں کے گوشت سے کچھ بھی نہ کھاؤ ۔ میں نے کہا آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے گدھوں کے گوشت کو کیسے حرام فرمایا؟ ہم آپس میں یہ باتیں کر رہے تھے تو بعض (لوگوں) نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قطعی طور پر حرام کردیا ہے اور بعض کہنے لگے کہ اس وجہ سے اسے حرام کیا کہ ابھی تک ان کا خمس نہیں نکالا گیا تھا۔

Shaibani reported: I asked 'Abdullah b. Abu Aufa about (the lawfulness or unlawfulness of) the flesh of the domestic asses. He said: We experienced hunger on the Day of Khaibar as we were with the Messenger of Allah (may peace be upon him). We found domestic asses in the exterior of Medina. We slaughtered them and our earthen pots were boiling when the announcer of the Messenger of Allah (may peace be upon him) made an announcement that the earthen pots should be turned upside down and nothing of the flesh of the domestic asses should be eaten. I said: What kind of prohibition is it that he (the Holy Prophet) has made? He said: We discussed it amongst -ourselves. Some of us aaid that it has been declared unlawful for ever, (whereas others said) it has been declared unlawful since one-fifth (of the booty) has not been given (to the treasury, as is legally required).

یہ حدیث شیئر کریں