گوہ مباح ہونے کے بیان میں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , علی بن مسہر , شیبانی , یزید بن اصم , یزید بن اصم
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ قَالَ دَعَانَا عَرُوسٌ بِالْمَدِينَةِ فَقَرَّبَ إِلَيْنَا ثَلَاثَةَ عَشَرَ ضَبًّا فَآکِلٌ وَتَارِکٌ فَلَقِيتُ ابْنَ عَبَّاسٍ مِنْ الْغَدِ فَأَخْبَرْتُهُ فَأَکْثَرَ الْقَوْمُ حَوْلَهُ حَتَّی قَالَ بَعْضُهُمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا آکُلُهُ وَلَا أَنْهَی عَنْهُ وَلَا أُحَرِّمُهُ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ بِئْسَ مَا قُلْتُمْ مَا بُعِثَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا مُحِلًّا وَمُحَرِّمًا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا هُوَ عِنْدَ مَيْمُونَةَ وَعِنْدَهُ الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ وَخَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ وَامْرَأَةٌ أُخْرَی إِذْ قُرِّبَ إِلَيْهِمْ خُوَانٌ عَلَيْهِ لَحْمٌ فَلَمَّا أَرَادَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْکُلَ قَالَتْ لَهُ مَيْمُونَةُ إِنَّهُ لَحْمُ ضَبٍّ فَکَفَّ يَدَهُ وَقَالَ هَذَا لَحْمٌ لَمْ آکُلْهُ قَطُّ وَقَالَ لَهُمْ کُلُوا فَأَکَلَ مِنْهُ الْفَضْلُ وَخَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ وَالْمَرْأَةُ وَقَالَتْ مَيْمُونَةُ لَا آکُلُ مِنْ شَيْئٍ إِلَّا شَيْئٌ يَأْکُلُ مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، شیبانی، یزید بن اصم، حضرت یزید بن اصم سے روایت ہے کہتے ہیں کہ ایک دولہا نے مدینہ میں ہماری دعوت کی (اور دعوت میں) اس نے تیرہ گوہ (پکا کر) ہمارے سامنے رکھے تو ہم میں سے کچھ نے گوہ کھالی اور کچھ نے چھوڑ دئیے میں اگلے دن حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے ملا تو میں نے ان کو (گوہ کے بارے میں) بتایا۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے ارد گرد بہت سے لوگ بھی اکٹھے ہوگئے ان میں سے ایک آدمی نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہ میں گوہ کھاتا ہوں اور نہ ہی میں گوہ کھانے سے منع کرتا ہوں اور نہ ہی گوہ کو حرام قرار دیتا ہوں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرمانے لگے کہ تم نے جو کہا برا کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم تو صرف حلال اور حرام بیان کرنے کے لئے مبعوث ہوئے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں تشریف فرما تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ُ کے پاس حضرت فضل بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ایک عورت بھی موجود تھی ان سب کے سامنے دسترخوان پر ایک گوشت رکھا گیا تو جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کھانا چاہا تو حضرت میمونہ نے عرض کیا کہ یہ گوہ کا گوشت ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ مبارک روک لیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ گوشت میں نے کبھی نہیں کھایا ان سے فرمایا تم کھاؤ تو حضرت فضل اور حضرت خالد بن ولید اور اس عورت نے گوہ کے گوشت میں سے کھایا حضرت میمونہ فرماتی ہیں کہ میں بھی کچھ نہیں کھاؤں گی سوائے اس چیز کے کہ جس میں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھائیں۔
Yazid b. al-Asamm reported: A newly wedded person of Medina invited us to a wedding feast, and he served us thirteen lizards. There were those who ate it and those who abandoned it. I met Ibn 'Abbas the next day, and informed him (about this) in the presence of many persons. Some of them said that the Messenger of Allah (may peace be upon him) had observed: I neither eat it nor forbid (anyone) from eating it, nor declare it to be unlawful. Thereupon Ibn 'Abbas said: Sad it is what you say! Allah's Apostle (may peace be upon him) has not been sent, but (to declare in clear words) the lawful and the unlawful (things). We were once with Allah's Messenger (may peace be upon him) as he was with Maimuna, and there were with him al-Fadl b. 'Abbas, Khalid b. Walid and some women (also) when a tray of food containing flesh was presented to him. As Allah's Apostle (may peace be upon him) was about to eat that, Maimuna said: It is the flesh of the lizard. He withdrew his hand saying: That is the flesh which I never eat; but he said to them (those who were present there): You may eat. Al-Fadl ate out of that, so did Khalid b Walid, and the women. Maimuna (however) said: I do not eat anything but that which Allah's Messenger (may peace be upon him) eats.