مدعی پر گواہ ہیں مدعی علیہ پر قسم
راوی: محمد بن عبداللہ بن نمیر , علی بن محمد , وکیع , ابومعاویہ , اعمش , اشعث بن قیس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَا حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ الْأَشْعَثِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ کَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ مِنْ الْيَهُودِ أَرْضٌ فَجَحَدَنِي فَقَدَّمْتُهُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَکَ بَيِّنَةٌ قُلْتُ لَا قَالَ لِلْيَهُودِيِّ احْلِفْ قُلْتُ إِذًا يَحْلِفُ فِيهِ فَيَذْهَبُ بِمَالِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا إِلَخْ الْآيَةِ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، علی بن محمد، وکیع، ابومعاویہ، اعمش، حضرت اشعث بن قیس فرماتے ہیں کہ ایک زمین میں میرے اور ایک یہودی کے درمیان مشترک تھی یہودی میرے حصہ سے انکاری ہوگیا تو میں نے اسے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا۔ آپ نے فرمایا تمہارے پاس کوئی ثبوت ہے میں نے فرمایا نہیں آپ نے یہودی سے فرمایا قسم اٹھاؤ میں نے عرض کیا وہ قسم اٹھا کر میرا مال ہڑپ کر جائے گا۔ اس پر اللہ کی یہ آیت نازل ہوئی۔ جو لوگ اللہ کے عہد اور قسم کے عوض تھوڑا سا مال لیتے ہیں۔ آخر تک۔
It was narrated that Ash'ath bin Qais said: "There was a dispute between myself and a Jewish man concerning some land, and he denied me my rights so I brought him to the Prophet. The Messenger of Allah said to me: 'Do you have proof?' I said: 'No: He said to the Jews, 'Swear an oath: I said: 'If he swears an oath he will take my property: Then Allah, Glorious is He, revealed: 'Verily, those who purchase a small gain at the cost of Allah's covenant and their oaths, they shall have no portion in the Hereafter (Paradise). Neither will Allah speak to them nor look at them on the Day of Resurrection nor will He purify them, and they shall have a painful torment. "