جو آدمی اس حالت میں فوت ہو کہ اس کا کوئی وارث نہ ہو
راوی: بندار , یزید بن ہارون , سفیان , عبدالرحمن اصبہانی , مجاہد بن وردان , عروہ , عائشہ
حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَصْبِهَانِيِّ عَنْ مُجَاهِدٍ وَهُوَ ابْنُ وَرْدَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ مَوْلًی لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَعَ مِنْ عِذْقِ نَخْلَةٍ فَمَاتَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْظُرُوا هَلْ لَهُ مِنْ وَارِثٍ قَالُوا لَا قَالَ فَادْفَعُوهُ إِلَی بَعْضِ أَهْلِ الْقَرْيَةِ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
بندار، یزید بن ہارون، سفیان، عبدالرحمن اصبہانی، مجاہد بن وردان، عروہ، حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک آزاد کردہ غلام کھجور کے درخت سے گر کر مر گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دیکھو اس کا کوئی وارث ہے۔ صحابہ نے عرض کیا کوئی نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو پھر اس کا مال اس کی بستی والوں کو دے دو۔ اس باب میں حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن ہے۔
Sayyidina Aisha (RA) reported that a freedman of the Prophet (SAW) fell down from a date tree. The Prophet asked, “Find out if he had an heir.” They said, “No, he had none.” He said, “So, give away his legacy to some people of his village.”
[Abu Dawud 2902]
——————————————————————————–