جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فرائض کے ابواب ۔ حدیث 2208

مسلمان اور کافر کے درمیان کوئی میراث نہیں

راوی: سعید بن عبدالرحمن مخزومی سفیان , زہری , علی بن حجر , ہشیم ابن علی بن حسین , عمرو بن عثمان , اسامہ بن زید

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْکَافِرَ وَلَا الْکَافِرُ الْمُسْلِمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ هَکَذَا رَوَاهُ مَعْمَرٌ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ نَحْوَ هَذَا وَرَوَی مَالِکٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَحَدِيثُ مَالِکٍ وَهْمٌ وَهِمَ فِيهِ مَالِکٌ وَقَدْ رَوَاهُ بَعْضُهُمْ عَنْ مَالِکٍ فَقَالَ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ وَأَکْثَرُ أَصْحَابِ مَالِکٍ قَالُوا عَنْ مَالِکٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ عُثْمَانَ وَعَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ هُوَ مَشْهُورٌ مِنْ وَلَدِ عُثْمَانَ وَلَا يُعْرَفُ عُمَرُ بْنُ عُثْمَانَ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ وَاخْتَلَفَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي مِيرَاثِ الْمُرْتَدِّ فَجَعَلَ أَکْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ الْمَالَ لِوَرَثَتِهِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ و قَالَ بَعْضُهُمْ لَا يَرِثُهُ وَرَثَتُهُ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَاحْتَجُّوا بِحَدِيثِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْکَافِرَ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ

سعید بن عبدالرحمن مخزومی سفیان، زہری، علی بن حجر، ہشیم ابن علی بن حسین، عمرو بن عثمان، حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسلمان کافر کا اور کافر مسلمان کا وارث نہیں بن سکتا۔ ابن ابی عمر، سفیان سے اور وہ زہری سے اسی طرح کی حدیث نقل کرتے ہیں۔ اس باب میں حضرت جابر اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ معمر وغیرہ بھی زہری سے اسی طرح کی حدیث نقل کرتے ہیں۔ مالک بھی زہری سے وہ علی بن حسین سے وہ عمرو بن عثمان سے وہ اسامہ بن زید سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کی مانند نقل کرتے ہیں لیکن اس میں مالک کو وہم ہوا ہے۔ بعض راوی عمرو بن عثمان اور بعض عمر بن عثمان کہتے ہیں۔ جبکہ عمرو بن عثمان بن عفان ہی مشہور ہے۔ عمر بن عثمان کو ہم نہیں جانتے۔ اہل علم کا اس حدیث پر عمل ہے۔ بعض علماء مرتد کی میراث میں اختلاف کرتے ہیں۔ بعض کے نزدیک اسے اس کے مسلمان وارثوں کو دے دیا جائے جبکہ بعض کہتے ہیں کہ اس کے مال کا کوئی مسلمان وارث نہیں ہو سکتا ان کی دلیل یہی حدیث ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ کا بھی یہی قول ہے۔

Sayyidina Usamah ibn Zayd (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, A Muslim does not inherit from a disbeliever neither does a disbeliever from a Muslim.”

[Bukhari 6764, Muslim 1614]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں