صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 214

غیرت کرنے کا بیان، وراد کہتے ہیں مغیرہ سے روایت ہے کہ سعد بن عبادہ نے فرمایا اگر میں کسی شخص کو اپنی بیوی کے پاس دیکھ پاؤں تو اسے تلوار سے مار ڈالوں گا، آپ نے فرمایا اے صحابہ رضی اللہ عنہم کیا تمہیں سعد کی غیرت سے تعجب آتا ہے میں اس سے زیادہ غیرت والا ہوں اور اللہ مجھ سے زیادہ غیرت والا ہے ۔

راوی: محمد بن ابی بکرمقدمی , معتمر , عبیداللہ , محمد بن منکدر , جابربن عبداللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ دَخَلْتُ الْجَنَّةَ أَوْ أَتَيْتُ الْجَنَّةَ فَأَبْصَرْتُ قَصْرًا فَقُلْتُ لِمَنْ هَذَا قَالُوا لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَأَرَدْتُ أَنْ أَدْخُلَهُ فَلَمْ يَمْنَعْنِي إِلَّا عِلْمِي بِغَيْرَتِکَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَوَعَلَيْکَ أَغَارُ

محمد بن ابی بکر مقدمی، معتمر، عبیداللہ ، محمد بن منکدر، جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب میں جنت میں گیا تو وہاں ایک محل دیکھا، میں نے پوچھا یہ (محل) کس کا ہے، فرشتوں نے جواب دیا کہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن خطاب کا ہے، میں نے اندرجانے کا ارادہ کیا مگر مجھے تمہاری غیرت معلوم تھی، اس لئے رک گیا، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ سن کر کہا میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں کیا میں آپ سے غیرت کروں گا۔

Narrated Jabir:
The Prophet, said, "I entered Paradise and saw a palace and asked whose palace is this? They (the Angels) said, "This palace belongs to 'Umar bin Al-Khattab.' I intended to enter it, and nothing stopped me except my knowledge about your sense of Ghira (self-respect (O Umar)." 'Umar said, "O Allah's Apostle! Let my father and mother be sacrificed for you! O Allah's Prophet! How dare I think of my Ghira (self-respect) being offended by you?"

یہ حدیث شیئر کریں