جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فرائض کے ابواب ۔ حدیث 2213

وہ شخص جو کسی کے ہاتھ پر مسلمان ہو

راوی: ابوکریب , ابواسمہ , ابن نمیر , وکیع , عبدالعزیز بن عمر بن عبدالعزیز , عبداللہ بن موہب , عبداللہ بن وہب , تمیم داری

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ وَوَکِيعٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهِبٍ وَقَالَ بَعْضُهُمْ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا السُّنَّةُ فِي الرَّجُلِ مِنْ أَهْلِ الشِّرْکِ يُسْلِمُ عَلَی يَدَيْ رَجُلٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ أَوْلَی النَّاسِ بِمَحْيَاهُ وَمَمَاتِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَهْبٍ وَيُقَالُ ابْنُ مَوْهِبٍ عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ وَقَدْ أَدْخَلَ بَعْضُهُمْ بَيْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَهْبٍ وَبَيْنَ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ قَبِيصَةَ بْنَ ذُؤَيْبٍ وَلَا يَصِحُّ رَوَاهُ يَحْيَی بْنُ حَمْزَةَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عُمَرَ وَزَادَ فِيهِ قَبِيصَةَ بْنَ ذُؤَيْبٍ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَهُوَ عِنْدِي لَيْسَ بِمُتَّصِلٍ و قَالَ بَعْضُهُمْ يُجْعَلُ مِيرَاثُهُ فِي بَيْتِ الْمَالِ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَاحْتَجَّ بِحَدِيثِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْوَلَائَ لِمَنْ أَعْتَقَ

ابوکریب، ابواسمہ، ابن نمیر، وکیع، عبدالعزیز بن عمر بن عبدالعزیز، عبداللہ بن موہب، عبداللہ بن وہب، حضرت تمیم داری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ وہ مشرک جو کسی مسلمان کے ہاتھ پر مسلمان ہوگا اس کا کیا حکم ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ اس کی زندگی اور موت کا سب سے زیادہ مستحق ہے۔ اس حدیث کو ہم صرف عبداللہ بن وہب سے نقل کرتے ہیں بعض انہیں ابن موہب کہتے ہیں۔ وہ تمیم داری سے نقل کرتے ہیں۔ جبکہ بعض ان کے درمیان قبیصہ بن ذویب کا ذکر کرتے ہیں۔ لیکن میرے نزدیک یہ سند متصل نہیں۔ بعض اہل علم اس حدیث پر عمل کرتے ہیں۔ جبکہ بعض کا کہنا ہے کہ اس کی میراث بیت المال میں جمع کرا دی جائے۔ امام شافعی کا بھی یہی قول ہے۔ ان کا استدلال اسی حدیث سے ہے کہ (أَنَّ الْوَلَائَ لِمَنْ أَعْتَقَ حَقٌّ وَلَاءٌ) اسی کے لئے ہے جس نے آزاد کیا۔

Sayyidina Tamim Dan reported that he asked Allah’s Messenger (SAW) what the Sunnah is for a man of the polytheists who embraces Islam at the hands of a man among the Muslims.” He said, “He has the greatest right of all people to his life and death.

[Abu Dawud 2918]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں