کونسا عمل جہاد کے برابر ہے؟
راوی: اسحاق بن ابراہیم , عبدالرزاق , معمر , زہری , ابن المسیب , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ قَالَ إِيمَانٌ بِاللَّهِ قَالَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ حَجٌّ مَبْرُورٌ
اسحاق بن ابراہیم، عبدالرزاق، معمر، زہری، ابن المسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ کسی شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا کونسا عمل سب سے زیادہ افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا۔ اس شخص نے پھر عرض کیا پھر کونسا عمل سب سے زیادہ بہتر ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جہاد کرنا اللہ کے راستہ میں پھر اس شخص نے عرض کیا کونسا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حج مبرور جو کہ بارگاہ الٰہی میں مقبول ہو۔
It was narrated from Abu Saeed Al-Khudri that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Abu Saeed! Whoever is content with Allah as Lord, Islam as his religion and Muhammad as Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, then he is guaranteed Paradise.” Abu Saeed found this amazing and said: “Say it to me again, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.” So he did that, then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “And there is something else by means of which a person may be raised one hundred degrees in Paradise, each of which is like that which is between the Heaven and the Earth.” He said: “What is it, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم?” He said: “Jihad in the cause of Allah, Jihad in the cause of Allah.” (Sahih)