صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 232

لمبے سفر سے رات کو اپنے گھر نہ آنا اور گھر والوں پر تہمت لگانے کاموقعہ ہاتھ آنے اور ان کی عیب جوئی کا بیان

راوی: محمد بن مقاتل , عبدالله , عاصم بن سهیل , شعبی , جابر بن عبدالله

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَطَالَ أَحَدُکُمْ الْغَيْبَةَ فَلَا يَطْرُقْ أَهْلَهُ لَيْلًا

محمد بن مقاتل، عبدالله، عاصم بن سهیل، شعبی، حضرت جابر بن عبدالله سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم کو گھر چھوڑے ایک مدت گذر گئی ہو تو اچانک رات کو گھر میں نہ آیا کرو۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
Allah's Apostle said, "When anyone of you is away from his house for a long time, he should not return to his family at night."

یہ حدیث شیئر کریں