راہ خداوندی میں تیر پھینکنے والوں سے متعلق
راوی: محمد بن عبد الاعلی , معتمر , خالد , شرجیل , بن سمط , عمرو بن عبسہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ خَالِدًا يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ الشَّامِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ السِّمْطِ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبَسَةَ قَالَ قُلْتُ يَا عَمْرُو بْنَ عَبَسَةَ حَدِّثْنَا حَدِيثًا سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ فِيهِ نِسْيَانٌ وَلَا تَنَقُّصٌ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ رَمَی بِسَهْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَبَلَغَ الْعَدُوَّ أَخْطَأَ أَوْ أَصَابَ کَانَ لَهُ کَعِدْلِ رَقَبَةٍ وَمَنْ أَعْتَقَ رَقَبَةً مُسْلِمَةً کَانَ فِدَائُ کُلِّ عُضْوٍ مِنْهُ عُضْوًا مِنْهُ مِنْ نَارِ جَهَنَّمَ وَمَنْ شَابَ شَيْبَةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ کَانَتْ لَهُ نُورًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ
محمد بن عبداعلی، معتمر، خالد، شرجیل، بن سمط، حضرت عمرو بن عبسہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس شخص نے راہ الٰہی میں تیر کا نشانہ لگایا یعنی تیر مارا تو چاہے وہ تیر دشمن کے لگ گیا ہو یا غلطی سے گر گیا ہو تو اس شخص کو ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب ملے گا اور جس شخص نے ایک غلام مسلمان آزاد کیا تو اس غلام آزاد کرنے والے شخص کا جسم کا ہر ایک عضو دوزخ کی آگ سے آزاد ہوگیا اور جس شخص کے بال راہ الٰہی میں سفید پڑ گئے تو اس کے واسطے (قیامت کے دن) نور ہوگا۔
It was narrated from ‘Uqbah bin ‘Amir that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Allah, the Mighty and Sublime, will admit three people into Paradise for one arrow: The one who makes it, intending it to be used for a good cause, the one who shoots it, and the one who passes it to him.” (Hasan)