راہ الٰہی میں شہید ہونے کی تمنا کرنے سے متعلق
راوی: عبیداللہ بن سعید , یحیی یعنی ابن سعید قطان , یحیی یعنی ابن سعید الانصاری , ذکوان ابوصالح , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ عَنْ يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيَّ قَالَ حَدَّثَنِي ذَکْوَانُ أَبُو صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي لَمْ أَتَخَلَّفْ عَنْ سَرِيَّةٍ وَلَکِنْ لَا يَجِدُونَ حَمُولَةً وَلَا أَجِدُ مَا أَحْمِلُهُمْ عَلَيْهِ وَيَشُقُّ عَلَيْهِمْ أَنْ يَتَخَلَّفُوا عَنِّي وَلَوَدِدْتُ أَنِّي قُتِلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ أُحْيِيتُ ثُمَّ قُتِلْتُ ثُمَّ أُحْيِيتُ ثُمَّ قُتِلْتُ ثَلَاثًا
عبیداللہ بن سعید، یحیی یعنی ابن سعید قطان، یحیی یعنی ابن سعیدانصاری، ذکوان ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر میری امت پر گراں نہ گزرتا تو کسی ادنیٰ لشکر سے بھی پیچھے نہ رہتا لیکن لوگوں کو بار برداری میسر نہیں اور میں وہ چیز نہیں پاتا ہوں جس پر ان سب کو سوار کروں اور لوگوں پر یہ بات گراں ہے کہ میرا ان سے ساتھ چھوٹ جائے اور میں اس بات کی بہت خواہش کرتا ہوں کہ میں اللہ کے راستہ میں شہید ہو جاؤں اور میں پھر زندہ کیا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں اور پھر شہید کیا جاؤں۔ یہ جملے تین مرتبہ فرمائے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘By the One in Whose hand is my soul, were it not that some men among the believers would not like to stay behind when I went out (to fight), and I could not find any mounts for them, I would not have stayed behind from any campaign that fought in the cause of Allah. By the One in Whose hand is my soul, I wish that I could be killed in the cause of Allah, then brought back to life, then killed, then be brought back to life, then killed.” (Sahih)