سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ جہاد سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1065

راہ الٰہی میں شہید ہونے کی تمنا کرنے سے متعلق

راوی: عمرو بن عثمان بن سعید , ابیہ , شعیب , زہری , سعید بن المسیب , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْلَا أَنَّ رِجَالًا مِنْ الْمُؤْمِنِينَ لَا تَطِيبُ أَنْفُسُهُمْ بِأَنْ يَتَخَلَّفُوا عَنِّي وَلَا أَجِدُ مَا أَحْمِلُهُمْ عَلَيْهِ مَا تَخَلَّفْتُ عَنْ سَرِيَّةٍ تَغْزُو فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوَدِدْتُ أَنِّي أُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ أُحْيَا ثُمَّ أُقْتَلُ ثُمَّ أُحْيَا ثُمَّ أُقْتَلُ

عمرو بن عثمان بن سعید، اپنے والد سے، شعیب، زہری، سعید بن المسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس ذات کی قسم کہ جس کے قبضہ میں میری جان ہے اگر ایماندار لوگوں کو میرا ساتھ چھوڑنے سے ناگواری نہ ہوتی اور یہ دشواری بھی نہ ہوتی کہ میں وہ چیز نہیں پاتا ہوں کہ جس پر ان کو سوار کروں تو میں کسی معمولی سے معمولی لشکر کا ساتھ نہ چھوڑتا۔ جب وہ لشکر اللہ کے راستہ میں جہاد کرے۔ مجھ کو اپنی جان کے مالک کی قسم کہ میری عین تمنا ہے کہ میں اللہ کے راستہ میں شہید ہو جاؤں اور پھر زندہ کیا جاؤں اور پھر شہید ہو جاؤں۔

It was narrated from Ibn Abi ‘Amirah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There is no Muslim soul among the people that is taken by its Lord and wishes it could come back to you, even if it had this world and everything in it, except the martyr.” Ibn Abi ‘Amirah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘If I were to be killed in the cause of Allah, that would be dearer to me than if all the people of the deserts and the cities were to be mine.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں