موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب قصر الصلوة فی السفر ۔ حدیث 335

صفیں برابر کرنے کا بیان

راوی:

حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ عَمِّهِ أَبِي سُهَيْلِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ کُنْتُ مَعَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ فَقَامَتْ الصَّلَاةُ وَأَنَا أُکَلِّمُهُ فِي أَنْ يَفْرِضَ لِي فَلَمْ أَزَلْ أُکَلِّمُهُ وَهُوَ يُسَوِّي الْحَصْبَائَ بِنَعْلَيْهِ حَتَّی جَائَهُ رِجَالٌ قَدْ کَانَ وَکَلَهُمْ بِتَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ فَأَخْبَرُوهُ أَنَّ الصُّفُوفَ قَدْ اسْتَوَتْ فَقَالَ لِي اسْتَوِ فِي الصَّفِّ ثُمَّ کَبَّرَ

مالک بن ابی عامر اصبحی سے روایت ہے کہ تھا میں عثمان بن عفان کے ساتھ اتنے میں تکبیر ہوئی نماز کی اور میں ان سے باتیں کرتا رہا اس لئے کہ میرا کچھ وظیفہ مقرر کریں اور وہ برابر کر رہے تھے کنکریوں کو اپنے جوتوں سے یہاں تک کہ آن پہنچے وہ لوگ جن کو صفیں برابر کرنے کے لئے مقرر کیا تھا اور انہوں نے خبر دی ان کو اس بات کی صفیں برابر ہو گئیں تو کہا مجھ سے کہ شریک ہو جا صف میں پھر تکبیر کہی ۔

Yahya related to me from Malik from his paternal uncle, Abu Suhayl ibn Malik, that his father said, "I was with Uthman ibn Affan when the iqama was said for the prayer and I was talking to him about being assigned a definite allowance by him. I continued talking to him while he was levelling some small stones with his sandals, and then some men that he had entrusted to straighten the rows came and told him that the rows were straight. He said to me, 'Line up in the row,' and then he said the takbir."

یہ حدیث شیئر کریں