شہادت کی تمنا کرنا
راوی: عمرو بن عثمان , بقیہ , بحیر , خالد , ابن ابی بلال , عرباض بن ساریہ
أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ قَالَ حَدَّثَنَا بَحِيرٌ عَنْ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي بِلَالٍ عَنْ الْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَخْتَصِمُ الشُّهَدَائُ وَالْمُتَوَفَّوْنَ عَلَی فُرُشِهِمْ إِلَی رَبِّنَا فِي الَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْ الطَّاعُونِ فَيَقُولُ الشُّهَدَائُ إِخْوَانُنَا قُتِلُوا کَمَا قُتِلْنَا وَيَقُولُ الْمُتَوَفَّوْنَ عَلَی فُرُشِهِمْ إِخْوَانُنَا مَاتُوا عَلَی فُرُشِهِمْ کَمَا مُتْنَا فَيَقُولُ رَبُّنَا انْظُرُوا إِلَی جِرَاحِهِمْ فَإِنْ أَشْبَهَ جِرَاحُهُمْ جِرَاحَ الْمَقْتُولِينَ فَإِنَّهُمْ مِنْهُمْ وَمَعَهُمْ فَإِذَا جِرَاحُهُمْ قَدْ أَشْبَهَتْ جِرَاحَهُمْ
عمرو بن عثمان، بقیہ، بحیر، خالد، ابن ابی بلال، حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا (قیامت کے دن) جھگڑا (یعنی اختلاف) ہوگا شہدا اور ان لوگوں کے درمیان جو کہ اپنے بستر پر ہمارے پروردگار کے سامنے ان آدمیوں کے واسطے جو کہ وبا سے مر گئے ہیں تو شہداء کہیں گے کہ یہ ہمارے بھائی ہیں کیونکہ یہ لوگ اس طریقہ سے قتل کئے گئے تھے اور بستروں پر مرنے والے یہ لوگ ہمارے بھائی ہیں اس لئے کہ یہ لوگ ہم لوگوں کی طرح سے بستروں پر مرے ہیں اس پر ہمارے پروردگار کی جانب سے حکم ہوگا کہ ان لوگوں کے زخموں کو دیکھو اگر شہدا سے ملتے ہیں تو بلاشبہ شہدا میں سے ہیں اور جس وقت زخموں کو دیکھیں گے تو یہ زخم ان کے شہدا کے مانند ہوں گے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , said: “Allah, the Mighty and Sublime, likes it when there are two men, one of whom killed the other, then they both enter Paradise.” And another time he said: “He laughs at two men, one of whom killed the other, then they both entered Paradise.” (Sahih)