قیافہ کا بیان
راوی: محمد بن یحییٰ , محمد بن یوسف , اسرائیل , سماک بن حرب , عکرمہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ حَدَّثَنَا سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ قُرَيْشًا أَتَوْا امْرَأَةً کَاهِنَةً فَقَالُوا لَهَا أَخْبِرِينَا أَشْبَهَنَا أَثَرًا بِصَاحِبِ الْمَقَامِ فَقَالَتْ إِنْ أَنْتُمْ جَرَرْتُمْ کِسَائً عَلَی هَذِهِ السِّهْلَةِ ثُمَّ مَشَيْتُمْ عَلَيْهَا أَنْبَأْتُکُمْ قَالَ فَجَرُّوا کِسَائً ثُمَّ مَشَی النَّاسُ عَلَيْهَا فَأَبْصَرَتْ أَثَرَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ هَذَا أَقْرَبُکُمْ إِلَيْهِ شَبَهًا ثُمَّ مَکَثُوا بَعْدَ ذَلِکَ عِشْرِينَ سَنَةً أَوْ مَا شَائَ اللَّهُ ثُمَّ بَعَثَ اللَّهُ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن یحییٰ، محمد بن یوسف، اسرائیل، سماک بن حرب، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ قریش کے لوگ ایک کاہنہ عورت کے پاس گئے اور اس سے کہا ہمیں بتاؤ کہ ہم میں سے کون مقام ابراہیم والے (یعنی ابراہیم) کے ساتھ زیادہ مشابہ ہے؟ کہنے لگی اگر تم اس نرم جگہ پر چادر تان دو پھر اس پر چلو تو میں تمہیں بتادوں گی۔ فرماتے ہیں لوگوں نے ایک چادر تان دی پھر سب اس پر چلے اس نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نشان قدم دیکھا تو بولی تم میں ان کے سب سے زیادہ مشابہ یہ ہیں۔ پھر اس کے بعد بیس برس یا جتنا اللہ نے چاہا لوگ ٹھہرے رہے پھر اللہ نے محمد کو نبوت عطا فرمائی۔
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Quraish went to a Sorceress and they said to her: "Tell us whose footprints most resemble those of the owner of Al- Maqam (the station of Ibrahim)." She said: "If you spread a piece of cloth over this soft earth and walk Over it, I will tell you." So they spread out a piece of cloth and the people walked over it. She saw the footprints of the Messenger of Allah and said: "This one most closely resembles him among you." After that twenty years passed, or as long as Allah willed, then Allah sent Muhammad (i.e., missioned him as the Prophet).