ایک شخص مفلس ہوگیا اور کسی نے اپنا مال بعینہ اسکے پاس پالیا
راوی: عمرو بن عثمان , ابن سعید بن کثیر بن دینار , یمان بن عدی , زبیدی , محمد بن عبدالرحمن , زہری , ابی سلمہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ کَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا الْيَمَانُ بْنُ عَدِيٍّ حَدَّثَنِي الزُّبَيْدِيُّ مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا امْرِئٍ مَاتَ وَعِنْدَهُ مَالُ امْرِئٍ بِعَيْنِهِ اقْتَضَی مِنْهُ شَيْئًا أَوْ لَمْ يَقْتَضِ فَهُوَ أُسْوَةٌ لِلْغُرَمَائِ
عمرو بن عثمان، ابن سعید بن کثیر بن دینار، یمان بن عدی، زبیدی، محمد بن عبدالرحمن، زہری، ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو آدمی مرجائے اور اس کے پاس کسی دوسرے شخص کا مال بعینہ موجود ہو خواہ اس نے اس سے کچھ وصول کیا ہو یا نہ وصول کیا ہو بہر صورت وہ باقی قرض خواہوں کی مانند ہوگا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah said: "Any man who dies and has the property of another man, whether he paid something towards it or not, (the owner of those goods) is like any other creditor."