سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 521

جس سے گواہی طلب نہیں کی گئی اس کے لئے گواہی دینا مکروہ ہے۔

راوی: عبداللہ بن جراح , جریر , عبدالملک بن عمیر , جابر بن سمرہ , عمر بن خطاب , جابر بن سمرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بنُ الْجَرَّاحِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ خَطَبَنَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ بِالْجَابِيَةِ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فِينَا مِثْلَ مُقَامِي فِيکُمْ فَقَالَ احْفَظُونِي فِي أَصْحَابِي ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ يَفْشُو الْکَذِبُ حَتَّی يَشْهَدَ الرَّجُلُ وَمَا يُسْتَشْهَدُ وَيَحْلِفَ وَمَا يُسْتَحْلَفُ

عبداللہ بن جراح، جریر ، عبدالملک بن عمیر، جابر بن سمرہ، عمر بن خطاب، حضرت جابر بن سمرہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب نے جابیہ نامی مقام میں ہمیں خطبہ دیا اس میں فرما یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے درمیان ایسے ہی کھڑے ہوئے جیسے میں تم میں کھڑا ہوا اور فرمایا میرے صحابہ کے متعلق میر اخیال رکھنا یعنی ان کو ایذاء نہ دینا اور ان کی بے احترامی نہ کرنا) پھر ان کے بعد والوں کے متعلق پھر ان کے بعد والوں کے متعلق پھر جھوٹ پھیل جائے گا اور مرد گواہی دے گا حالانکہ اس سے گواہی کا مطالبہ نہیں کیا گیا ہوگا اور قسم اٹھائے گا حالانکہ اس سے قسم نہیں مانگی گئی ہوگی۔

It was narrated that Jabir bin Samurah said: "Umar bin Khattab addressed us at Jabiyah and said: "The Messenger of Allah stood up among us as I stand among you, and said: 'Honor my Companions for my sake, then those who come after them, then those who come after them. Then lying will prevail until a man will give testimony without being asked to do so, and he will swear an oath without being asked to do so

یہ حدیث شیئر کریں