سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 351

جو شخص مہر کی تعیین کے بغیر نکاح کرے اور پھر مر جائے تو اس کا مہر کیا ہوگا

راوی: عبیداللہ بن عمر یزید , بن زریع , سعید بن ابی عروبہ قتادہ , خلاس , ابوحسان , عبداللہ بن عتبہ

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ خِلَاسٍ وَأَبِي حَسَّانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ أُتِيَ فِي رَجُلٍ بِهَذَا الْخَبَرِ قَالَ فَاخْتَلَفُوا إِلَيْهِ شَهْرًا أَوْ قَالَ مَرَّاتٍ قَالَ فَإِنِّي أَقُولُ فِيهَا إِنَّ لَهَا صَدَاقًا کَصَدَاقِ نِسَائِهَا لَا وَکْسَ وَلَا شَطَطَ وَإِنَّ لَهَا الْمِيرَاثَ وَعَلَيْهَا الْعِدَّةُ فَإِنْ يَکُ صَوَابًا فَمِنْ اللَّهِ وَإِنْ يَکُنْ خَطَأً فَمِنِّي وَمِنْ الشَّيْطَانِ وَاللَّهُ وَرَسُولُهُ بَرِيئَانِ فَقَامَ نَاسٌ مِنْ أَشْجَعَ فِيهِمْ الْجَرَّاحُ وَأَبُو سِنَانٍ فَقَالُوا يَا ابْنَ مَسْعُودٍ نَحْنُ نَشْهَدُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَاهَا فِينَا فِي بِرْوَعَ بِنْتِ وَاشِقٍ وَإِنَّ زَوْجَهَا هِلَالُ بْنُ مُرَّةَ الْأَشْجَعِيُّ کَمَا قَضَيْتَ قَالَ فَفَرِحَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ فَرَحًا شَدِيدًا حِينَ وَافَقَ قَضَاؤُهُ قَضَائَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

عبیداللہ بن عمر یزید، بن زریع، سعید بن ابی عروبہ قتادہ، خلاس، ابوحسان، حضرت عبداللہ بن عتبہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس بھی اسی طرح کا ایک معاملہ آیا لوگ مہینہ بھر تک اختلاف کرتے رہے (اور کسی فیصلہ پر نہیں پہنچے) یا یہ کہا کہ مہینہ بھر میں کئی مرتبہ اختلاف کیا (بہت غور وفکر کے بعد) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اس معاملہ میں میری یہ رائے ہے کہ اس عورت کا مہر ثابت ہے جیسا کہ اس کی قوم کی عورتوں کا ہوا کرتا ہے نہ اس سے کم اور نہ اس سے زیادہ نیز یہ عورت میراث کی بھی مستحق ہوگی اور عدت بھی گزارے گی اگر میری رائے درست ہے تو اللہ کی طرف سے ہے اور اگر اس میں مجھ سے کوئی بھول چوک ہوگئی ہے تو وہ میری اور شیطان کی طرف سے ہے اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس خطا سے بری ہیں پھر قبیلہ اشجع کے کئی لوگ کھڑے ہوئے جن میں جراح اور ابوسفیان بھی تھے یہ سب لوگ بو لے اے ابن مسعود ہم گواہ ہیں کہ بروع بنت واشق کے معاملہ میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایسا ہی فرمایا تھا جیسا کہ تم نے فیصلہ کیا۔ بروع نبت واشق کے شوہر کا نام ہلال بن مرہ اشجعی تھا۔ عبداللہ بن عتبہ کہتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ سن کر بیحد خوش ہوئے کہ ان کا فیصلہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فیصلہ کے مطابق ہو گیا۔

Narrated Abdullah ibn Mas'ud:
Abdullah ibn Utbah ibn Mas'ud said: Abdullah ibn Mas'ud was informed of this story of a man. The people continued to visit him for a month or visited him many times (the narrator was not sure).
He said: In this matter I hold the opinion that she should receive the type of dower given to women of her class with no diminution or excess, observe the waiting period ('iddah) and have her share of inheritance. If it is erroneous, that is from me and from Satan. Allah and His Apostle are free from its responsibility. Some people from Ashja' got up; among them were al-Jarrah and AbuSinan.
They said: Ibn Mas'ud, we bear witness that the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) gave a decision for us regarding Birwa', daughter of Washiq, to the same effect as the decision you have given. Her husband was Hilal ibn Murrah al-Ashja'i. Thereupon Abdullah ibn Mas'ud was very pleased when his decision agreed with the decision of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him).

یہ حدیث شیئر کریں