عورتوں میں برابری کرنے کا بیان
راوی: یحیی بن معین , محمد بن عیسی , عباد بن عباد , عاصم معاذہ , عائشہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مَعِينٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ مُعَاذَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْذِنُنَا إِذَا کَانَ فِي يَوْمِ الْمَرْأَةِ مِنَّا بَعْدَمَا نَزَلَتْ تُرْجِي مَنْ تَشَائُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْکَ مَنْ تَشَائُ قَالَتْ مَعَاذَةُ فَقُلْتُ لَهَا مَا کُنْتِ تَقُولِينَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کُنْتُ أَقُولُ إِنْ کَانَ ذَلِکَ إِلَيَّ لَمْ أُوثِرْ أَحَدًا عَلَی نَفْسِي
یحیی بن معین، محمد بن عیسی، عباد بن عباد، عاصم معاذہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس آیت کے نزول کے بعد ہم میں سے اس عورت سے اجازت لیا کرتے تھے جس کی باری ہوتی تھی (اس بات کی کہ وہ کسی دوسری بیوی سے ہم بسترہوں) وہ آیت یہ ہے (تُرْجِيْ مَنْ تَشَا ءُ مِنْهُنَّ وَ تُ ْوِيْ اِلَيْكَ مَنْ تَشَا ءُ ) 33۔ الاحزاب : 51) یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اختیار ہے کہ جس کو چاہیں اپنے پاس جگہ دیں اور جس کو چاہیں پیچھے کردیں حضرت معاذہ کہتی ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پوچھا کہ ایسے موقعہ پر تم کیا کہتی تھیں وہ بولی کہ میں کہتی کہ اگر میرا بس چلے تو میں اپنے اوپر کسی کو ترجیح نہ دوں۔