صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 276

اللہ تعالیٰ کا قول کہ ان لوگوں کے لئے جوا پنی بیویوں سے ایلاء کرتے ہیں، چار ماہ تک انتظار کرنا ہے ، سمیع علم تک، فان فاء وا کا معنی ہے کہ اگر وہ رجوع کرلیں

راوی: قتیبہ , لیث , نافع , ابن عمر ما

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا کَانَ يَقُولُ فِي الْإِيلَائِ الَّذِي سَمَّی اللَّهُ لَا يَحِلُّ لِأَحَدٍ بَعْدَ الْأَجَلِ إِلَّا أَنْ يُمْسِکَ بِالْمَعْرُوفِ أَوْ يَعْزِمَ بِالطَّلَاقِ کَمَا أَمَرَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ و قَالَ لِي إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ إِذَا مَضَتْ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ يُوقَفُ حَتَّی يُطَلِّقَ وَلَا يَقَعُ عَلَيْهِ الطَّلَاقُ حَتَّی يُطَلِّقَ وَيُذْکَرُ ذَلِکَ عَنْ عُثْمَانَ وَعَلِيٍّ وَأَبِي الدَّرْدَائِ وَعَائِشَةَ وَاثْنَيْ عَشَرَ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

قتیبہ، لیث، نافع، ابن عمر رضی اللہ عنہما کہا کرتے تھے کہ ایلاء جس کا اللہ تعالیٰ نے ذکر کیا ہے اس کی مدت گذرنے کے بعد کسی کے لئے حلال نہیں، مگر یہ کہ قاعدہ کے مطابق روک لے یا طلاق کا ارادہ کرے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے حکم دیا اور مجھ سے اسماعیل نے بواسطہ مالک، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول نقل کیا کہ جب چار ماہ گذر جائیں تو انتظار کیا جائے گا یہاں تک کہ وہ اس کو طلاق دے دے اور جب تک وہ اس کو طلاق نہ دے دے طلاق نہیں ہوگی، اور عثمان، علی، ابودرداء، عائشہ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارہ صحابہ سے اسی طرح منقول ہے۔

Narrated Nafi:
Ibn 'Umar used to say about the Ila (which Allah defined (in the Holy Book), "If the period of Ila expires, then the husband has either to retain his wife in a handsome manner or to divorce her as Allah has ordered." Ibn 'Umar added, "When the period of four months has expired, the husband should be put in prison so that he should divorce his wife, but the divorce does not occur unless the husband himself declares it. This has been mentioned by 'Uthman, 'Ali, Abu Ad-Darda, 'Aisha and twelve other companions of the Prophet ."

یہ حدیث شیئر کریں