عدوی صفر اور ہامہ کی نفی کے متعلق
راوی: بندار , عبدالرحمن بن مہدی , سفیان , عمارة بن قعقاع , ابوزرعة بن عمرو بن جریر , عبداللہ بن مسعود
حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ بْنُ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا صَاحِبٌ لَنَا عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا يُعْدِي شَيْئٌ شَيْئًا فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ يَا رَسُولَ اللَّهِ الْبَعِيرُ الْجَرِبُ الْحَشَفَةُ بِذَنَبِهِ فَتَجْرَبُ الْإِبِلُ کُلُّهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَنْ أَجْرَبَ الْأَوَّلَ لَا عَدْوَی وَلَا صَفَرَ خَلَقَ اللَّهُ کُلَّ نَفْسٍ وَکَتَبَ حَيَاتَهَا وَرِزْقَهَا وَمَصَائِبَهَا قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأَنَسٍ قَالَ و سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ صَفْوَانَ الثَّقَفِيَّ الْبَصْرِيَّ قَال سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ الْمَدِينِيِّ يَقُولُ لَوْ حَلَفْتُ بَيْنَ الرُّکْنِ وَالْمَقَامِ لَحَلَفْتُ أَنِّي لَمْ أَرَ أَحَدًا أَعْلَمَ مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَهْدِيٍّ
بندار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، عمارة بن قعقاع، ابوزرعة بن عمرو بن جریر، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے درمیان کھڑے ہوئے اور فرمایا کسی کی بیماری کسی کو نہیں لگتی ایک اعرابی نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک اونٹ جسے کھجلی ہوتی ہے جب دوسرے اونٹوں کے درمیان آتا ہے تو سب کو کھجلی والا کر دیتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو پھر پہلے اونٹ کو کس کی کھجلی لگی ایک کی بیماری دوسرے کو نہیں لگتی اور نہ ہی صفر کا اعتقاد صحیح ہے اللہ تعالیٰ نے ہر نفس کو پیدا کیا اور اس کی زندگی رزق اور مصبیتیں بھی لکھ دیں اس باب میں حضرت ابوہریرہ، ابن عباس اور انس سے بھی احادیث منقول ہیں میں نے محمد بن عمرو بن صفوان ثقفی بصری کو کہتے ہوئے سنا کہ علی بن مدینی کہتے ہیں کہ اگر مجھے مقام ابراہیم اور رکن کے درمیان قسم دلائی جائے تو میں قسم اٹھا کر کہوں گا کہ میں نے عبدالرحمن بن مہدی سے زیادہ علم والا کوئی نہیں دیکھا۔
Sayyidina Ibn Mas’ud (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) stood up between them and said, “There is no infection.” A villager said, “O Messenger of Allah! When a mangy camel mixes with other camels, they all are infected with mange.” He asked, “Then who brought mange to the first camel. (The illness of one does not come on another). Neither is there infection nor Safar. Allah created all souls and wrote down their life and their provision, and their hardships.”
[Ahmed 4198]