صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 289

کنایۃً اپنے بچے کی نفی کا بیان

راوی: یحیی بن قزعہ , مالک , ابن شہاب , سعید بن مسیب , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وُلِدَ لِي غُلَامٌ أَسْوَدُ فَقَالَ هَلْ لَکَ مِنْ إِبِلٍ قَالَ نَعَمْ قَالَ مَا أَلْوَانُهَا قَالَ حُمْرٌ قَالَ هَلْ فِيهَا مِنْ أَوْرَقَ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَأَنَّی ذَلِکَ قَالَ لَعَلَّهُ نَزَعَهُ عِرْقٌ قَالَ فَلَعَلَّ ابْنَکَ هَذَا نَزَعَهُ

یحیی بن قزعہ، مالک، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ! میرے ہاں سیاہ فام لڑکا پیدا ہوا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تیرے پاس کوئی اونٹ ہے؟ اس نے کہا ہاں! آپ نے پوچھا وہ کس رنگ کے ہیں، اس نے کہا سرخ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ ان میں کوئی سفید مائل سیاہ بھی ہے، اس نے کہا ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایسا کیوں کر ہوا ؟ اس نے کہا شاید کسی رگ نے اس کو کھینچا ہو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسی طرح ممکن ہے تیرے اس بیٹے کے ساتھ بھی ایسا ہوا ہو۔

Narrated Abu Huraira:
A man came to the Prophet and said, "O Allah's Apostle! A black child has been born for me." The Prophet asked him, "Have you got camels?" The man said, "Yes." The Prophet asked him, "What color are they?" The man replied, "Red." The Prophet said, "Is there a grey one among them?' The man replied, "Yes." The Prophet said, "Whence comes that?" He said, "May be it is because of heredity." The Prophet said, "May be your latest son has this color because of heredity."

یہ حدیث شیئر کریں