صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 293

مسجد میں لعان کرنے کا بیان

راوی: یحیی , عبدالرزاق , ابن جریج ابن شہاب

حَدَّثَنَا يَحْيَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ الْمُلَاعَنَةِ وَعَنْ السُّنَّةِ فِيهَا عَنْ حَدِيثِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَخِي بَنِي سَاعِدَةَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ جَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ أَمْ کَيْفَ يَفْعَلُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ فِي شَأْنِهِ مَا ذَکَرَ فِي الْقُرْآنِ مِنْ أَمْرِ الْمُتَلَاعِنَيْنِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ قَضَی اللَّهُ فِيکَ وَفِي امْرَأَتِکَ قَالَ فَتَلَاعَنَا فِي الْمَسْجِدِ وَأَنَا شَاهِدٌ فَلَمَّا فَرَغَا قَالَ کَذَبْتُ عَلَيْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ أَمْسَکْتُهَا فَطَلَّقَهَا ثَلَاثًا قَبْلَ أَنْ يَأْمُرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ فَرَغَا مِنْ التَّلَاعُنِ فَفَارَقَهَا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ذَاکَ تَفْرِيقٌ بَيْنَ کُلِّ مُتَلَاعِنَيْنِ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَکَانَتْ السُّنَّةُ بَعْدَهُمَا أَنْ يُفَرَّقَ بَيْنَ الْمُتَلَاعِنَيْنِ وَکَانَتْ حَامِلًا وَکَانَ ابْنُهَا يُدْعَی لِأُمِّهِ قَالَ ثُمَّ جَرَتْ السُّنَّةُ فِي مِيرَاثِهَا أَنَّهَا تَرِثُهُ وَيَرِثُ مِنْهَا مَا فَرَضَ اللَّهُ لَهُ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ فِي هَذَا الْحَدِيثِ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنْ جَائَتْ بِهِ أَحْمَرَ قَصِيرًا کَأَنَّهُ وَحَرَةٌ فَلَا أُرَاهَا إِلَّا قَدْ صَدَقَتْ وَکَذَبَ عَلَيْهَا وَإِنْ جَائَتْ بِهِ أَسْوَدَ أَعْيَنَ ذَا أَلْيَتَيْنِ فَلَا أُرَاهُ إِلَّا قَدْ صَدَقَ عَلَيْهَا فَجَائَتْ بِهِ عَلَی الْمَکْرُوهِ مِنْ ذَلِکَ

یحیی ، عبدالرزاق، ابن جریج ابن شہاب نے مجھ سے لعان اور اس کے مسنون طریقے کے متعلق بنی ساعدہ کے بھائی سہل بن سعد کی حدیث بیان کی کہ ایک انصاری شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ! اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ کسی مرد کو پاتا ہے اور وہ اس کو قتل کر دیتا ہے تو آپ اس کو قتل کردیتے ہیں، بتلائیے آخروہ (قتل نہ کرے) تو کیا کرے، اللہ تعالیٰ نے اس کی شان میں وہ آیت نازل کی جس میں لعان کرنے والوں کے متعلق حکم ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ نے تیرے اور تیری بیوی کے متعلق حکم صادر فرما دیا ہے ان دونوں نے مسجد میں لعان کیا اور میں اس وقت موجود تھا، جب دونوں فارغ ہوئے تو اس مرد نے کہا کہ اگر میں اس کو اپنے پاس رکھتا ہوں تو لوگ مجھے جھوٹا سمجھیں گے چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم دینے سے پہلے اس نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی۔ جب دونوں لعان سے فارغ ہوئے اور اس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جدا کردیا تو آپ نے فرمایا ہر لعان کرنے والوں کے درمیان تفریق کی یہی صورت ہے۔ ابن جریج نے ابن شہاب کا قول نقل کیا کہ ان دونوں سے یہ طریقہ رائج ہوگیا کہ لعان کرنے والوں میں تفریق کرادی جائے۔ وہ عورت حاملہ تھی اور وہ بچہ اپنی ماں کے نام سے پکارا جاتا تھا، ابن شہاب کا بیان ہے کہ میراث میں یہ طریقہ رائج ہوگیا کہ وہ عورت اس بچے کی اور بچہ اپنی ماں کا وارث ہوگا جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے لئے مقرر کیا ہے۔ ابن جریج نے بواسطہ ابن شہاب سہل بن سعد ساعدی سے اس حدیث میں روایت کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر عورت سرخ رنگ کا ٹھگنا بچہ دے تو میں سمجھوں گا کہ وہ عورت سچی ہے اور اگر بڑی بڑی کالی آنکھوں والا اور بڑے بڑے چوتڑوں والا پیدا ہوا تو میں سمجھوں گا کہ مرد سچا ہے، بعد ازاں اس عورت نے اسی دوسری صورت کا بچہ جنا۔

Narrated Ibn Juraij:
Ibn Shihab informed me of Lian and the tradition related to it, referring to the narration of Sahl bin Sad, the brother of Bani Sa'idi He said, "An Ansari man came to Allah's Apostle and said, 'O Allah's Apostle! If a man saw another man with his wife, should he kill him, or what should he do?' So Allah revealed concerning his affair what is mentioned in the Holy Quran about the affair of those involved in a case of Lian. The Prophet said, 'Allah has given His verdict regarding you and your wife.' So they carried out Lian in the mosque while I was present there. When they had finished, the man said, "O Allah's Apostle! If I should now keep her with me as a wife then I have told a lie about her. Then he divorced her thrice before Allah's Apostle ordered him, when they had finished the Lian process. So he divorced her in front of the Prophet ." Ibn Shihab added, "After their case, it became a tradition that a couple involved in a case of Lian should be separated by divorce. That lady was pregnant then, and later on her son was called by his mother's name. The tradition concerning their inheritance was that she would be his heir and he would inherit of her property the share Allah had prescribed for him." Ibn Shihab said that Sahl bin Sad As'Saidi said that the Prophet said (in the above narration), "If that lady delivers a small red child like a lizard, then the lady has spoken the truth and the man was a liar, but if she delivers a child with black eyes and huge lips, then her husband has spoken the truth." Then she delivered it in the shape one would dislike (as it proved her guilty).

یہ حدیث شیئر کریں