سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ جہاد سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1101

اللہ کی راہ میں صدقہ دینے کی فضیلت

راوی: معاذ بن جبل

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ بَحِيرٍ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي بَحْرِيَّةَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ الْغَزْوُ غَزْوَانِ فَأَمَّا مَنْ ابْتَغَی وَجْهَ اللَّهِ وَأَطَاعَ الْإِمَامَ وَأَنْفَقَ الْکَرِيمَةَ وَيَاسَرَ الشَّرِيکَ وَاجْتَنَبَ الْفَسَادَ کَانَ نَوْمُهُ وَنُبْهُهُ أَجْرًا کُلُّهُ وَأَمَّا مَنْ غَزَا رِيَائً وَسُمْعَةً وَعَصَی الْإِمَامَ وَأَفْسَدَ فِي الْأَرْضِ فَإِنَّهُ لَا يَرْجِعُ بِالْکَفَافِ

حضرت معاذ بن جبل سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جہاد دو قسم کا ہے ایک تو یہ کہ کوئی آدمی اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کے واسطے جہاد کرے اور وہ امام کی فرما برداری کرے اور اپنی اعلی ٰ سے اعلی ٰ چیز (راہ اللہ میں) خرچ کرے اور اپنے ساتھی کے ساتھ نرمی کا معاملہ کرے اور فساد سے محفوظ رہے تو اس آدمی کا سونا جاگنا تمام کا تمام ثواب ہے لیکن جو کوئی ریاکاری یا دوسروں کو سنانے کے واسطے جہاد کرے اور امام کی نافرمانی کرے اور زمین پر فتنہ مچائے تو ایسے انسان کا اس حالت میں واپس آنا دشوار ہے (وہ شخص عذاب میں ضرور مبتلا ہوگا)۔

It was narrated from Sulaiman bin Buraidah that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The sanctity of the wives of the MujahidIn to those who stay behind is like the sanctity of their mothers. There is no man who takes on the responsibility of looking after the wife of one of the MujahidIn and betrays him with her but he (the betrayer) will be made to stand before him on the Day of Resurrection and he will take whatever he wants of his (good) deeds. So what do you think?” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں