سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ جہاد سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1103

جو شخص مجاہد کے گھر والوں کے ساتھ خیانت کرے

راوی: ہارون بن عبداللہ , حرمی بن عمارہ , شعبہ , علقمہ بن مرثد , سلیمان بن بریدہ

أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ حُرْمَةُ نِسَائِ الْمُجَاهِدِينَ عَلَی الْقَاعِدِينَ کَحُرْمَةِ أُمَّهَاتِهِمْ وَإِذَا خَلَفَهُ فِي أَهْلِهِ فَخَانَهُ قِيلَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ هَذَا خَانَکَ فِي أَهْلِکَ فَخُذْ مِنْ حَسَنَاتِهِ مَا شِئْتَ فَمَا ظَنُّکُمْ

ہارون بن عبد اللہ، حرمی بن عمارہ، شعبہ، علقمہ بن مرثد، حضرت سلیمان بن بریدہ اپنے والد ماجد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا گھر بیٹھنے والے پر خواتین مجاہدین اس طریقہ سے حرام ہیں جس طریقہ سے کہ ان پر ان کی مائیں۔ اس وجہ سے اگر کسی مجاہد نے کسی کو اپنے اہل خانہ کی حفاظت کے واسطے مقرر کیا اور اس نے اس میں خیانت کی تو قیامت کے روز مجاہد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا جائے گا کہ اس شخص نے تیرے گھر والوں کے متعلق تجھ سے خیانت کی تھی اس وجہ سے تم اس شخص کے نیک اعمال میں سے جس قدر دل چاہے لے سکتے ہو اب تم لوگوں کی کیا رائے ہے؟

It was narrated from Ibn Buraidah, from his father, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The sanctity of the wives of the MujahidIn to those who stay behind is like the sanctity of their mothers. There is no man among those who stay behind who takes on the responsibility of looking after the wife of one of the MujahidIn (and betrays him) but he (the betrayer) will be made to stand before him on the Day of Resurrection and it will be said: ‘So-and-so, this is so-and-so, take whatever you want from his good deeds.” Then the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم turned to his Companions and said: “What do you think: Will he leave him any of his good deeds?” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں