صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 303

اللہ تعالیٰ کا قول کہ حاملہ عورتوں کی عدت وضع حمل (یعنی بچہ جننے) تک ہے

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , جعفربن ربیعہ , عبدالرحمن بن ہرمز , اعرج , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , زینت بنت ام سلمہ اپنی والدہ ام سلمہ ا

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ الْأَعْرَجِ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ عَنْ أُمِّهَا أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ أَسْلَمَ يُقَالُ لَهَا سُبَيْعَةُ کَانَتْ تَحْتَ زَوْجِهَا تُوُفِّيَ عَنْهَا وَهِيَ حُبْلَی فَخَطَبَهَا أَبُو السَّنَابِلِ بْنُ بَعْکَکٍ فَأَبَتْ أَنْ تَنْکِحَهُ فَقَالَ وَاللَّهِ مَا يَصْلُحُ أَنْ تَنْکِحِيهِ حَتَّی تَعْتَدِّي آخِرَ الْأَجَلَيْنِ فَمَکُثَتْ قَرِيبًا مِنْ عَشْرِ لَيَالٍ ثُمَّ جَائَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ انْکِحِي

یحیی بن بکیر، لیث، جعفربن ربیعہ، عبدالرحمن بن ہرمز، اعرج، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، زینت بنت ام سلمہ اپنی والدہ ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ بنی اسلم کی ایک عورت جس کا نام سبیعہ تھا اس کا شوہر اس کو حاملہ چھوڑ کر مر گیا تھا، ابوالسنابل بن بعکک نے اس کے پاس نکاح کا پیغام بھیجا تو اس نے اس کے ساتھ نکاح کرنے سے انکار کر دیا، ابوالسنابل نے کہا کہ واللہ تو نکاح نہیں کرسکتی جب تک تو آخر الائجلین کی عدت نہ گذارلے، پھر وہ دس دن رکی تھی (کہ اس کو بچہ پیدا ہوا) پھر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو نکاح کرلے۔

Narrated Um Salama:
(the wife of the Prophet) A lady from Bani Aslam, called Subai'a, become a widow while she was pregnant. Abu As-Sanabil bin Ba'kak demanded her hand in marriage, but she refused to marry him and said, "By Allah, I cannot marry him unless I have completed one of the two prescribed periods." About ten days later (after having delivered her child), she went to the Prophet and he said (to her), "You can marry now."

یہ حدیث شیئر کریں