دجال کے خوف سے لوگ پہاڑوں پر بھاگ جائیں گے
راوی:
وعن أم شريك قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ليفرن الناس من الدجال حتى يلحقوا بالجبال قالت أم شريك قلت يا رسول الله فأين العرب يومئذ ؟ قال هم قليل . رواه مسلم .
" اور حضرت ام شریک کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " لوگ دجال ( کے مکر و فریب اور فتنہ و فساد کے خوف ) سے بھاگ کر پہاڑوں میں جا چھپیں گے " ام شریک کہتی ہں کہ میں نے ( یہ سن کر ) عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان ایام میں عرب کہاں ہوں گے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( ان دنوں ) عرب بہت کم ہوں گے اور دجال سے جہاد ومقابلہ کرنے کی طاقت وقدرت نہیں رکھیں گے ۔ " ( مسلم )
تشریح
فاین ( کہاں ہوں گے ) میں حرف ف شرط محذوف کی جزا ہے، یعنی پورا جملہ گویا یوں ہے کہ جب لوگ دجال کے خوف سے بھاگتے اور چھپتے پھریں گے تو اس وقت اہل عرب کہاں ہوں گے ، جن کا کام اللہ کی راہ میں جہاد کرنا اور دین کو نقصان پہنچانے والے ہر فتنہ و فساد کو دفع کرنا ہے ۔