دجال مدینہ میں داخل نہیں ہوگا
راوی:
وعن أبي هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال يأتي المسيح من قبل المشرق همته المدينة حتى ينزل دبر أحد ثم تصرف الملائكة وجهه قبل الشام وهنالك يهلك . متفق عليه .
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مسیح دجال مدینہ منورہ میں داخل ہونے کے ارادہ سے مشرق کی طرف سے آئے گا یہاں تک کہ وہ احد پہاڑ کے پیچھے ( جو مدینہ منورہ سے تین میل کے فاصلہ پر ہے ) آکر رکے گا، پھر ( مذکورہ شخص کے واقعہ کے بعد ) فرشتے اس کا منہ شام کے علاقہ کی طرف پھیر دیں گے تاکہ جہاں سے آیا ہے وہیں چلا جائے ) اور وہ دجال وہاں ( یعنی شام میں ) ہلاک کر دیا جائے گا ( جیسا کہ پیچھے گزرا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام دجال کو شام کے ایک گاؤں باب لد میں قتل کریں گے ۔ "
(بخاری ومسلم )
تشریح
فرشتے اس کا منہ شام کے علاقہ کی طرف پھیر دیں گے " یہ بات دجال کو جھوٹا ثابت کرنے کے لئے ایک بڑی دلیل بنے گی اور اس کے عجزونقصان کی علامت ہوگی کہ وہ اپنی اتنی زبردست طاقت وقدرت کے دعوے کے باوجود اس شہر مقدس میں داخل ہونے پر قادر نہیں ہو سکے گا جس میں سید الوری آرام فرما ہیں اس سے یہ بہی ظاہر ہوا کہ دجال جب مدینہ منورہ میں داخل نہیں ہو سکے گا تو حرم پاک مکہ مکرمہ میں بدرجہ اولی داخل نہیں ہو پائے گا ۔ "