نگاہ نیچی رکھنے کا بیان
راوی: محمد بن عبید , ابن ثور , معمر , ابن عباس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ ثَوْرٍ عَنْ مَعْمَرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَا رَأَيْتُ شَيْئًا أَشْبَهَ بِاللَّمَمِ مِمَّا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ کَتَبَ عَلَی ابْنِ آدَمَ حَظَّهُ مِنْ الزِّنَا أَدْرَکَ ذَلِکَ لَا مَحَالَةَ فَزِنَا الْعَيْنَيْنِ النَّظَرُ وَزِنَا اللِّسَانِ الْمَنْطِقُ وَالنَّفْسُ تَمَنَّی وَتَشْتَهِي وَالْفَرْجُ يُصَدِّقُ ذَلِکَ وَيُکَذِّبُهُ
محمد بن عبید، ابن ثور، معمر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے کوئی گناہ صغیرہ نہ دیکھا مگر جو ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا یہ کہ اللہ نے ابن آدم کے حصہ میں زنا کا جتنا حصہ لکھ دیا ہے وہ اس کو ضرور پائے گا پس آنکھوں کا زنا دیکھنا ہے اور زبان کا زنا گفتگو ہے اور نفس تمنا کرتا ہے اور اس میں خواہش پیدا ہوتی ہے اور شرم گاہ اس کی تصدیق یا تکذیب کرتی ہے