سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 392

کیا جنگ میں پکڑی ہوئی کافر قیدی عورتوں سے جماع جائز ہے

راوی: نفیلی , مسکین , شعبہ , یزید بن خمیر , عبدالرحمن , بن جبیر , بن نفیر , ابوالدرداء ا

حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مِسْکِينٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ فِي غَزْوَةٍ فَرَأَی امْرَأَةً مُجِحًّا فَقَالَ لَعَلَّ صَاحِبَهَا أَلَمَّ بِهَا قَالُوا نَعَمْ فَقَالَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَلْعَنَهُ لَعْنَةً تَدْخُلُ مَعَهُ فِي قَبْرِهِ کَيْفَ يُوَرِّثُهُ وَهُوَ لَا يَحِلُّ لَهُ وَکَيْفَ يَسْتَخْدِمُهُ وَهُوَ لَا يَحِلُّ لَهُ

نفیلی، مسکین، شعبہ، یزید بن خمیر، عبدالرحمن بن جبیر بن نفیر، حضرت ابوالدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنگ میں ایک عورت کو دیکھا جو پورے دنوں کی حاملہ تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شاید اس کے مالک نے اس سے جماع کیا ہے لوگوں نے کہا ہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرا دل چاہا اس پر ایسی لعنت کروں جو قبر تک اس کے ساتھ جائے بھلا اس کا بچہ اس کا کیسے وارث بن سکتا ہے اور اس کے لئے وہ میراث کیسے حلال ہو سکتی ہے؟ اور وہ اس سے کیسے خدمت لے سکتا ہے جبکہ اس سے خدمت لینا جائز نہیں

یہ حدیث شیئر کریں