کیا جنگ میں پکڑی ہوئی کافر قیدی عورتوں سے جماع جائز ہے
راوی: عمرو بن عون , شریک قیس بن وہب , ابووداک , ابوسعید خدری ا
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا شَرِيکٌ عَنْ قَيْسِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ أَبِي الْوَدَّاکِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ وَرَفَعَهُ أَنَّهُ قَالَ فِي سَبَايَا أَوْطَاسَ لَا تُوطَأُ حَامِلٌ حَتَّی تَضَعَ وَلَا غَيْرُ ذَاتِ حَمْلٍ حَتَّی تَحِيضَ حَيْضَةً
عمرو بن عون، شریک قیس بن وہب، ابووداک، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اوطاس کی قیدی عورتوں کے متعلق فرمایا کہ کسی حاملہ عورت سے صحبت نہ کی جائے جب تک اس کی ولادت نہ ہو لے۔ اور نہ کسی غیر حاملہ عورت سے صحبت کی جائے جب تک کہ اس کو ایک حیض نہ آجائے