صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 322

سوگ منانے والی عورت وہ کپڑے پہنے جو بننے سے پہلے رنگے گئے ہوں

راوی: فضل بن دکین , عبدالسلام بن حرب , ہشام , حفصہ , ام عطیہ

حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَيْنٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ حَرْبٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ تُحِدَّ فَوْقَ ثَلَاثٍ إِلَّا عَلَی زَوْجٍ فَإِنَّهَا لَا تَکْتَحِلُ وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ وَقَالَ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامٌ حَدَّثَتْنَا حَفْصَةُ حَدَّثَتْنِي أُمُّ عَطِيَّةَ نَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَمَسَّ طِيبًا إِلَّا أَدْنَی طُهْرِهَا إِذَا طَهُرَتْ نُبْذَةً مِنْ قُسْطٍ وَأَظْفَارٍ

فضل بن دکین ، عبدالسلام بن حرب، ہشام، حفصہ، ام عطیہ کہتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کسی عورت کے لئے جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتی ہے یہ جائز نہیں کہ سوائے شوہر کے کسی پر تین دن سے زیادہ سوگ منائے نہ وہ سرمہ لگائے نہ رنگا ہوا کپڑا پہنے، مگر وہ کپڑا جو بننے سے پہلے رنگا گیا ہو اور انصاری نے کہا کہ مجھ سے ہشام نے بواسطہ حفصہ، ام عطیہ روایت کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا اور نہ خوشبو ملے، مگر جب اس کے طہر کا وقت قریب ہو اور وہ پاک ہوجائے تو تھوڑا سا قسط اظفار استعمال کرسکتی ہے (دھونی لے سکتی ہے) ۔

Narrated Um 'Atiyya:
The Prophet said, "It is not lawful for a lady who believes in Allah and the Last Day, to mourn for more than three days for a dead person, except for her husband, in which case she should neither put kohl in her eyes, nor perfume herself, nor wear dyed clothes, except a garment of 'Asb" Um 'Atiyya added: The Prophet said, "She should not use perfume except when she becomes clean from her menses whereupon she can use Qust, and Azfar (two kinds of incense).

یہ حدیث شیئر کریں