جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 64

زمین کے دھنسنے کے بارے میں

راوی: محمود بن غیلان , ابونعیم , سفیان , سلمة بن کہیل , ابوادریس مرہبی , مسلم بن صفوان , صفیہ ا

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْمُرْهِبِيِّ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ صَفْوَانَ عَنْ صَفِيَّةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَنْتَهِي النَّاسُ عَنْ غَزْوِ هَذَا الْبَيْتِ حَتَّی يَغْزُوَ جَيْشٌ حَتَّی إِذَا کَانُوا بِالْبَيْدَائِ أَوْ بِبَيْدَائَ مِنْ الْأَرْضِ خُسِفَ بِأَوَّلِهِمْ وَآخِرِهِمْ وَلَمْ يَنْجُ أَوْسَطُهُمْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَنْ کَرِهَ مِنْهُمْ قَالَ يَبْعَثُهُمْ اللَّهُ عَلَی مَا فِي أَنْفُسِهِمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

محمود بن غیلان، ابونعیم، سفیان، سلمة بن کہیل، ابوادریس مرہبی، مسلم بن صفوان، حضرت صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لوگ اس گھر پر چڑھائی کرنے سے باز نہیں آئیں گے یہاں تک کہ ایک لشکر چڑھائی کرے گا اور جب وہ زمین کے ایک چٹیل میدان میں ہوں گے ان کے اول اور آخر زمین میں دھنسا دئیے جائیں گے اور درمیان والے بھی نجات نہیں پائیں گے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو لوگ ان لوگوں میں سے اس فعل کو برا سمجھیں گے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ انہیں ان کے دلوں کے حال کے مطابق اٹھائیں گے یہ حدیث حسن صحیح ہے

Sayyidah Safiyah reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “People will not cease to attack this House till an army, when it is at the land of Bayda, is swallowed up with the first of it and the last of it, neither will the middle of it be spared.” She asked, “And (what about those) who disapprove of this attack?” He said, “Allah will resurrect them according to what is in their minds.” (That is, their fate depends on their ion. But, in the world they will all perish.)

[Ibn Majah 4064]

یہ حدیث شیئر کریں