سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ نکاح سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1150

نکاح کے لئے پیغام بھیجنا

راوی: عبدالرحمن بن محمد بن سلام , عبدالصمد بن عبد الوارث , ابیہ , حسین معلم , عبداللہ بن بریدہ , عامر بن شراجیل شعبی , فاطمہ بنت قیس

أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عَامِرُ بْنُ شَرَاحِيلَ الشَّعْبِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ فَاطِمَةَ بِنْتَ قَيْسٍ وَکَانَتْ مِنْ الْمُهَاجِرَاتِ الْأُوَلِ قَالَتْ خَطَبَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فِي نَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَخَطَبَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مَوْلَاهُ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ وَقَدْ کُنْتُ حُدِّثْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَحَبَّنِي فَلْيُحِبَّ أُسَامَةَ فَلَمَّا کَلَّمَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ أَمْرِي بِيَدِکَ فَانْکِحْنِي مَنْ شِئْتَ فَقَالَ انْطَلِقِي إِلَی أُمِّ شَرِيکٍ وَأُمُّ شَرِيکٍ امْرَأَةٌ غَنِيَّةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ عَظِيمَةُ النَّفَقَةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ يَنْزِلُ عَلَيْهَا الضِّيفَانُ فَقُلْتُ سَأَفْعَلُ قَالَ لَا تَفْعَلِي فَإِنَّ أُمَّ شَرِيکٍ کَثِيرَةُ الضِّيفَانِ فَإِنِّي أَکْرَهُ أَنْ يَسْقُطَ عَنْکِ خِمَارُکِ أَوْ يَنْکَشِفَ الثَّوْبُ عَنْ سَاقَيْکِ فَيَرَی الْقَوْمُ مِنْکِ بَعْضَ مَا تَکْرَهِينَ وَلَکِنْ انْتَقِلِي إِلَی ابْنِ عَمِّکِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ أُمِّ مَکْتُومٍ وَهُوَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي فِهْرٍ فَانْتَقَلْتُ إِلَيْهِ مُخْتَصَرٌ

عبدالرحمن بن محمد بن سلام، عبدالصمد بن عبد الوارث، اپنے والد سے، حسین معلم، عبداللہ بن بریدہ، عامر بن شراجیل شعبی، حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو کہ پہلے ہجرت کرنے والی خواتین میں سے ہیں وہ فرماتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھ کو نکاح کا پیغام بھیجا۔ اسی طریقہ سے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے غلام حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے واسطے مجھ کو پیغام بھیجا۔ میں نے سنا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں جو کوئی مجھ سے محبت کرتا ہے وہ اسامہ سے بھی محبت کرے چنانچہ جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے گفتگو فرمائی تو میں نے عرض کیا کہ میرا معاملہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس سے دل چاہے میرا نکاح فرما دیں۔ پھر فرمایا تم (حضرت) ام شریک کے پاس جاؤ وہ ایک انصاری دولت مند خاتون ہیں یعنی اہل مدینہ میں سے وہ زیادہ اللہ کے راستہ میں مال دار اور خرچ کرنے والی خاتون ہیں اور ان کے یہاں بہت زیادہ مہمانوں کی آمدورفت ہے۔ اس پر قیس کی لڑکی فاطمہ نے کہا کہ میں اسی طریقہ سے کرتی ہوں یعنی میں ام شریک کے گھر جا کر رہتی ہوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم ایسا نہ کرو کیونکہ ام شریک کے گھر میں بہت زیادہ مہمان آتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ تمہارا دوپٹہ ہٹ جائے یا پنڈلیوں سے کپڑا ہٹ جائے۔ پھر لوگ تم کو ننگی حالت میں دیکھ لیں گے تو تم کو برا معلوم ہوگا اپنے چچازاد بھائی عبداللہ بن عمرو بن ام مکتوم کے پاس جانا مناسب ہے اور وہ قبیلہ بنو فہر کا شخص ہے۔ فاطمہ نقل کرتی ہیں کہ میں ان کے پاس جا رہی ہوں اور اس حدیث شریف میں مختصر کر کے نقل کیا گیا ہے یعنی فاطمہ نے اپنے رہنے کی حالت کو اس حدیث شریف میں نقل نہیں کیا اور دوسری حدیث شریف میں بیان کیا ہے۔

It was narrated from Ibn ‘Umar that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “None of you should propose marriage to a woman when someone else has already proposed to her.”
(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں